ایشیا کپ کا میلہ آج سجنے کو تیار، جیتنے والی ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟

منگل 9 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایشیا کپ 2025 کا آغاز 9 ستمبر سے ہو رہا ہے جبکہ پاکستان اپنی مہم کا پہلا میچ 12 ستمبر کو کھیلے گا، یہ ایونٹ 28 ستمبر تک جاری رہے گا اور برصغیر سمیت دنیا بھر کے کروڑوں شائقین کی توجہ کا مرکز بنے گا۔

خصوصاً اس لیے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 3 مرتبہ ٹکراؤ ممکن ہے، اس بار ٹورنامنٹ ٹی20 فارمیٹ میں کھیلا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ مایہ ناز بھارتی بلے باز ویرات کوہلی اور روہت شرما جیسے بھارتی اسٹارز شامل نہیں ہوں گے۔

انعامی رقم

اس سال ایشیا کپ کی فاتح ٹیم کو 3 لاکھ امریکی ڈالر ملنے کی توقع ہے جبکہ رنر اپ ٹیم کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر دیے جائیں گے، اگرچہ اس بارے میں باضابطہ اعلان تاحال نہیں کیا گیا لیکن گزشتہ ایڈیشن کے مقابلے میں انعامی رقم میں اضافے کی اطلاعات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ میں 3 پاک-بھارت مقابلوں کا امکان، مگر کیسے؟

ایشیا کپ کی میزبانی اصل میں بھارت کے حصے میں آئی تھی، تاہم بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کی سرزمین پر نہیں کھیلیں گی، اس تعطل کو ختم کرنے کے لیے ایک درمیانی راستہ نکالتے ہوئے ٹورنامنٹ کو متحدہ عرب امارات منتقل کردیا گیا۔

ٹیمیں اور گروپس

اس بار ایونٹ میں مجموعی طور پر 8 ٹیمیں شریک ہیں، بھارت، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان براہ راست کوالیفائی کر چکے ہیں، جب کہ گزشتہ برس کے اے سی سی پریمیئر کپ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی 3 ایسوسی ایٹ ٹیمیں یعنی امارات، عمان اور ہانگ کانگ نے اپنی جگہ بنائی ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ 2025: اے سی سی نے میچوں کے اوقات کار میں تبدیلی کردی

گروپ اے میں بھارت، پاکستان، متحدہ عرب امارات اور عمان شامل ہیں، جبکہ گروپ بی میں افغانستان، بنگلہ دیش، ہانگ کانگ اور سری لنکا مدِ مقابل ہوں گے۔

شیڈول اور میچز

گروپ اسٹیج کا آغاز 9 ستمبر کو افغانستان اور ہانگ کانگ کے درمیان ابو ظہبی میں ہوگا، بھارت 10 ستمبر کو دبئی میں متحدہ عرب امارات کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کرے گا جبکہ پاکستان کا پہلا میچ 12 ستمبر کو عمان کے خلاف ہوگا۔

شائقین کے لیے سب سے زیادہ دلچسپی کا باعث روایتی حریف بھارت اور پاکستان کے درمیان پہلا ٹاکرا ہے جو 14 ستمبر کو دبئی میں ہوگا۔

مزید پڑھیں:ایشیا کپ کے ٹکٹس فروخت کے لیے دستیاب، پاک بھارت مقابلے کے لیے خصوصی پیکیج متعارف

گروپ میچز کے بعد سپر فور مرحلہ 20 سے 26 ستمبر تک کھیلا جائے گا، جہاں دونوں گروپس سے سرفہرست دو دو ٹیمیں آمنے سامنے آئیں گی۔ فائنل 28 ستمبر کو دبئی میں منعقد ہوگا۔

نیپال کی عدم شمولیت

نیپال نے حالیہ برسوں میں کرکٹ میں نمایاں مقام بنایا ہے لیکن 2024 کے اے سی سی پریمیئر کپ میں وہ سیمی فائنل میں ناکام رہا اور تیسری پوزیشن کے میچ میں بھی ہانگ کانگ سے شکست کھا گیا، یوں ہانگ کانگ نے اس تاریخی ایونٹ کے لیے اپنی جگہ بنائی جبکہ نیپال باہر ہو گیا۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ کے لیے ٹکٹس کی فروخت کب شروع ہوگی؟ ایشین کرکٹ کونسل نے وضاحت کردی

ٹورنامنٹ میں شریک 8 ٹیموں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، ہر ٹیم اپنے گروپ کی باقی ٹیموں کے خلاف ایک ایک میچ کھیلے گی، ہر گروپ کی سرفہرست 2 ٹیمیں سپر 4 میں پہنچیں گی جہاں سب ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں گی، اس مرحلے کی پہلی 2 ٹیمیں فیصلہ کن فائنل میں جگہ بنائیں گی۔

بھارت اور پاکستان کے ممکنہ مقابلے

بھارت اور پاکستان کا پہلا مقابلہ 14 ستمبر کو ہوگا۔ اگر دونوں ٹیمیں سپر 4 تک پہنچتی ہیں تو ان کے درمیان دوبارہ 21 ستمبر کو ٹاکرا متوقع ہے، اسی طرح اگر دونوں فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہیں تو تیسری بار بھی ان کا سامنا ہو سکتا ہے، جو شائقین کے لیے سب سے بڑا کرکٹ معرکہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ