وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سیلاب سے 4572 دیہات متاثر ہوئے ہیں، جبکہ 42 لاکھ افراد براہِ راست متاثر ہوئے۔ اب تک 22 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کرلیے، عظمیٰ بخاری
ملتان میں 139 کشتیاں ریسکیو کارروائیوں میں مصروف ہیں، جبکہ 490 میڈیکل کیمپس اور 412 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
نجی کشتیوں کا معاملہ
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں نجی کشتیوں کو ریگولیٹ کیا جائے گا اور ان کی ادائیگی حکومت کرے گی۔
انہوں نے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک پرائیویٹ کشتی سیلاب زدگان سے پیسے لے کر محفوظ مقام پر منتقل کر رہی تھی۔
اس واقعے کے بعد جلال پور پیر والا کے اسسٹنٹ کمشنر کو ناقص انتظامات پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
حفاظتی اقدامات اور انتظامی فیصلے
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے بتایا کہ ہیڈ محمد والا اور شیر شاہ میں حالات قابو میں ہیں۔
ٹیکنیکل کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ دونوں مقامات کو بچانے کے لیے کسی جگہ شگاف نہیں ڈالا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ہٹ دھرمی نہیں دکھاتی، جہاں غلطی ہوتی ہے اسے درست کیا جاتا ہے۔
سیاسی تناظر اور برسیوں کا ذکر
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت سخت ترین آفت سے لڑ رہا ہے، ایسے وقت میں سیاست کے لیے سیلاب کو استعمال کرنا مناسب نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فوری ریلیف اور نقصان کا تخمینہ لگانے کا حکم
انہوں نے مزید کہا کہ آج قائداعظم محمد علی جناح کے ساتھ ساتھ بیگم کلثوم نواز کی برسی بھی ہے، اور اگر کلثوم نواز آج زندہ ہوتیں تو خوش ہوتیں۔