وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مشرق وسطی میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے امت مسلمہ کی صفوں میں اتحاد کی ضرورت ہے، پاکستان کی قیادت اور عوام کو برادر ملک قطر کے خلاف اسرائیلی حملے پر سخت تشویش ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔
وزیرِ اعظم کی دوحا میں قطری امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات ہوئی، جس میں وزیرِ اعظم نے دوحا پر بلاجواز اسرائیلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کے صریح منافی حملے کے تناظر میں قطری امیر اور قطری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا.
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور قطر نے تیزی سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
امیر قطر سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اور عوام کو برادر ملک قطر کے خلاف اس حملے پر سخت تشویش ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں.
پاکستان اور قطر کے درمیان تاریخی، برادرانہ رشتوں کا اعادہ کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں، بھائی چارے کے اس جذبے کے تحت پاکستان اس مشکل وقت میں عزت مآب امیر قطر، شاہی خاندان اور قطر کے برادر عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچ گئے
دوحہ ائیرپورٹ پر قطر کے نائب وزیراعظم و وزیر مملکت برائے دفاع عزت مآب شیخ سعود بن عبد الرحمن بن حسن الثانی نے وزیراعظم کا استقبال کیا pic.twitter.com/LehQXLN9FR— WE News (@WENewsPk) September 11, 2025
انہوں نے قطری قیادت کو اس بلا جواز اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے اسرائیل کے اس وحشیانہ اور گھناؤنے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی ڈھٹائی سے جاری جارحیت کو روکنا ہوگا اور امت کو اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے مقابلے میں اپنی صفوں میں اتحاد کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے غزہ میں قیام امن کی کوششوں میں قطر کے ذمہ دارانہ و تعمیری ثالثی کے کردار کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی جارحیت کی ایسی کارروائیوں کا مقصد واضح طور پر علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانا اور جاری سفارتی اور انسانی کوششوں کو خطرہ ہے۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif accompanied by a high level Pakistani delegation departs from Islamabad for Doha on his one day official visit of Qatar to express solidarity with Qatar in the wake of heinous attacks carried out by Israel on Doha. pic.twitter.com/sJrQrgHqiP
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) September 11, 2025
وزیراعظم نے کہا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی حالیہ پیش رفت پر بات کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے 15 ستمبر کو غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی میزبانی کے قطر کے فیصلے کا بھی خیرمقدم کیا اور کہا کہ پاکستان نے OIC کو اس سربراہی اجلاس کے شریک سپانسر اور شریک انعقاد کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اعظم نے رواں سال کے آغاز میں ہندوستان کی پاکستان پر بلاجواز جارحیت کے دوران پاکستان کے لئے قطر کی بھرپور حمایت پر عزت مآب امیر کا شکریہ بھی ادا کیا۔
قطر کے امیر نے اظہار یکجہتی کے لیے دوحہ کا دورہ کرنے کے پر وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں نے علاقائی امن کو فروغ دینے، بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت میں قریبی ہم آہنگی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیرِ اعظم کے ہمراہ پاکستانی وفد میں شریک تھے۔
اس سے قبل وزیرِاعظم محمد شہباز شریف اتوار کے روز ایک روزہ دورے پر قطر کے دارالحکومت دوحا پہنچے جہاں دوحا ایئرپورٹ پر قطر کے نائب وزیراعظم و وزیرِ مملکت برائے دفاع عزت مآب شیخ سعود بن عبد الرحمن بن حسن الثانی نے ان کا استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں:قطر پر حملہ: برطانوی وزیراعظم اور اسرائیلی صدر کے درمیان ملاقات ’جھڑپ‘ میں بدل گئی
یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیل نے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں حماس کے 5 ارکان اور ایک قطری سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے۔
قطری قیادت کا دوٹوک اعلان
قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے حملے کو ’خطے کے لیے فیصلہ کن موڑ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قطر اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
مذيعة CNN لرئيس وزراء قطر عن الضربة الإسرائيلية: هل تشعرون بالخيانة؟ شاهد كيف ردhttps://t.co/h76WPngERr pic.twitter.com/p74bRYNdOA
— CNN بالعربية (@cnnarabic) September 10, 2025
انہوں نے کہا کہ یہ وحشیانہ اقدام خطے کو مشترکہ ردعمل پر مجبور کرتا ہے تاہم قطر جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ثالثی کی کوششیں جاری رکھے گا۔
قطری امیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ قطر اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات کرے گا۔
قطر کا عالمی اداروں سے رجوع
قطر نے سلامتی کونسل کو خط لکھ کر اسرائیلی کارروائی کو عالمی امن کے لیے تباہ کن قرار دیا۔
اقوام متحدہ میں قطر کی مستقل مندوب عالیہ احمد سعید آل ثانی نے حملے کو ’بزدلانہ اور مجرمانہ اقدام‘ کہا۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے امریکی دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ کو حملے سے پہلے کسی قسم کی اطلاع نہیں دی گئی، بلکہ امریکی اہلکار کی کال دھماکوں کے دوران ملی۔
پاکستان کا سخت مؤقف
پاکستان نے اسرائیلی حملے کے بعد گزشتہ روز ہی الجزائر اور صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیلی اقدامات خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں اور عالمی برادری کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔
In view of the unprovoked illegal Israeli aggression against the brotherly State of #Qatar, #Pakistan, along with #Algeria and #Somalia, has requested an Emergency meeting of the UN Security Council, to discuss the situation and seize itself of this grave matter. #Pakistan…
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) September 10, 2025
وزیراعظم شہباز شریف نے امیرِ قطر سے ٹیلی فونک گفتگو میں اسرائیلی بمباری کو ’غیرقانونی اور بہیمانہ‘ قرار دیا اور کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے۔ انہوں نے امتِ مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
برطانیہ اور مغرب کا ردعمل
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے لندن میں اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ سے ملاقات کے دوران قطر پر حملے کو ’نامناسب‘ قرار دیا اور خبردار کیا کہ اس کے اثرات خطے میں جنگ بندی مذاکرات اور برطانیہ کی پالیسی پر بھی پڑیں گے۔
حماس کا الزام
حماس نے اسرائیلی حملے کو مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ وزیراعظم نیتن یاہو جان بوجھ کر امن کی تمام کوششوں کو ناکام بنا رہے ہیں۔
حماس نے امریکا کو بھی اسرائیلی جارحیت میں شریک قرار دیا۔