فرانس میں ایک پارلیمانی کمیشن نے ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے بچوں اور نوجوانوں پر نفسیاتی اثرات کا جائزہ لینے کے بعد یہ تجویز دی ہے کہ 15 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
کمیشن نے مزید تجویز دی ہے کہ 15 سے 18 سال تک کے نوجوانوں کے لیے ’ڈیجیٹل کرفیو‘ نافذ کیا جائے، جس کے تحت ان عمر کے افراد کو رات 10 بجے سے صبح 8 بجے تک سوشل میڈیا استعمال کرنے کی اجازت نہ ہو۔
یہ کمیشن مارچ 2025 میں اس وقت قائم کیا گیا جب سات خاندانوں نے ٹک ٹاک کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔ ان کا مؤقف تھا کہ ان کے بچوں کو ایسا مواد دکھایا گیا جس نے انہیں خودکشی پر مجبور کیا۔
یہ بھی پڑھیے آسٹریلیا میں نابالغوں پر سوشل میڈیا پابندی: سرکاری رپورٹ میں بڑے انکشافات
کمیشن نے اپنی تحقیقات کے دوران متاثرہ خاندانوں، ٹک ٹاک کے عہدیداروں، سوشل میڈیا ماہرین اور انفلوئنسرز کے بیانات سنے۔
ایک ماں (جیرالڈین، 52 سالہ) نے بتایا کہ ان کی بیٹی پینیلوپ نے 18 برس کی عمر میں خودکشی کر لی۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ وہ ٹک ٹاک پر خود کو نقصان پہنچانے سے متعلق ویڈیوز دیکھ اور پوسٹ کر رہی تھی۔
اس کی والدہ کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ ہمارے لیے بطور والدین کنٹرول کرنا بہت مشکل ہے۔
ٹک ٹاک کا مؤقف
چین کی کمپنی بائٹ ڈانس (ByteDance) کی ملکیت ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ بچوں کی حفاظت اس کی ’اولین ترجیح‘ ہے۔ کمپنی کے مطابق نامناسب مواد کا 95 فیصد 24 گھنٹوں کے اندر ہٹا دیا جاتا ہے۔ 90 فیصد مواد اس سے پہلے حذف کر دیا جاتا ہے کہ کوئی اسے دیکھ سکے۔
کمیشن کی مزید سفارشات
اگر آئندہ 3 سال میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے یورپی یونین کے ’ڈیجیٹل سروسز ایکٹ‘ کے تحت اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری نہ کیں تو 18 سال سے کم عمر تمام افراد پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
سوشل میڈیا کے خطرات کے بارے میں عوامی آگاہی مہم چلائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: 16 سال سے کم عمر بچوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنایا تو کتنی سزا ہوگی؟
’ڈیجیٹل غفلت کا جرم‘ متعارف کرایا جائے تاکہ غیر ذمہ دار والدین کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے کے وقت عمر کی تصدیق کا نظام لازمی قرار دیا جائے۔
رکاوٹیں اور خدشات
سوشل میدیا پلیٹ فارمز کی طرف سے مزاحمت، تکنیکی مسائل اور انفرادی آزادیوں پر قدغن کے خدشات اس تجویز کے نفاذ میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔
یورپی تناظر
فرانس، اسپین اور یونان سمیت کئی یورپی ممالک نے یورپی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کے آن لائن پلیٹ فارمز کے استعمال کو مزید ریگولیٹ کیا جائے، کیونکہ ان کے نشے، سائبر بُلنگ اور نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔
یہ رپورٹ واضح کرتی ہے کہ فرانس میں بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر کنٹرول کے لیے سخت اقدامات زیر غور ہیں، تاہم اس پر بحث بھی جاری ہے کہ کیا یہ پابندیاں بچوں کو محفوظ بنائیں گی یا ان کی آزادی سلب کریں گی۔