پنجاب میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کے بعد دریاؤں کا شدید سیلابی ریلا سندھ میں داخل ہوگیا۔
کچے کے علاقوں سے لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے تاہم بعض مقامات پر مکین علاقے چھوڑنے سے انکار کر رہے ہیں۔دوسری جانب کشتی حادثات، جانی نقصانات اور متاثرہ دیہات کی تازہ رپورٹ نے مجموعی صورتحال کی سنگینی کو مزید نمایاں کر دیا ہے۔
فورکاسٹ بولیٹنز:12 ستمبر 2025
🚨 🔸وارننگ: گڈوو بیراج
🔸دریاؤں کے اہم مقامات پر متوقع پانی کی آمد و سیلابی سطح کے ساتھ کیچمنٹ اور مختلف علاقوں میں بارش کی پیشنگوئی۔ pic.twitter.com/S7TT4HjNzU— FFDLahore (@ffdlhr) September 12, 2025
سندھ میں سیلابی ریلا اور نقل مکانی
سیلابی پانی کشمور اور دادو کے کچے کے علاقوں میں داخل ہو گیا ہے۔ کشمور میں مکینوں کو کشتیوں کے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ دادو کے رہائشیوں نے اپنے علاقے خالی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
گڈو بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 5 ہزار کیوسک اور سکھر بیراج پر 4 لاکھ 40 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی۔
وفاقی حکومت اور این ڈی ایم اے کی تیاری
وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے این ڈی ایم اے میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ سیلاب کی دوسری لہر پنجند پہنچ چکی ہے، تاہم تمام ادارے مکمل تیاری میں ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق جانی و مالی نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے اور سندھ میں ادارے ہدایت کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا ریلیف کیلئے آئی ایم ایف سے رابطے کا فیصلہ
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں کے بجلی بلوں میں ریلیف دینے کے لیے وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پورے ملک کے سیلاب زدہ اضلاع میں ایک ماہ کا ریلیف دیا جا سکتا ہے۔
قبل ازیں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کسانوں کے بجلی بل معاف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
پنجاب میں کشتی حادثات، 8 افراد جاں بحق
گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں سیلاب متاثرین کی تین کشتیاں الٹ گئیں۔
2 دن میں کشتی الٹنے کے 6 واقعات میں 8 افراد جاں بحق اور 67 کو زندہ بچایا گیا جبکہ کئی لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
12 ستمبر دوپہر 12 بجے دریاؤں کے اہم مقامات پر پانی کے بہاؤ اور سیلابی سطح کی صورتحال۔ pic.twitter.com/M5wgAqkjpq
— FFDLahore (@ffdlhr) September 12, 2025
جلالپور پیروالا میں 28 افراد سے بھری کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق اور 19 کو زندہ بچا لیا گیا۔
موضع دراب پور میں بھی کشتی حادثہ پیش آیا جہاں 19 میں سے 18 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا جبکہ ایک بچی کی لاش ملی، اسی طرح بہاول نگر اور اُچ شریف میں بھی کشتی الٹنے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا کہ آئندہ تمام کشتیاں ضلعی انتظامیہ کے زیر نگرانی چلیں گی۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ: 97 جاں بحق، 2300 سے زائد دیہات متاثر
پی ڈی ایم اے پنجاب کی رپورٹ کے مطابق حالیہ سیلاب میں 97 شہری جاں بحق جبکہ دریائے راوی، ستلج اور چناب میں 4500 سے زائد دیہات متاثر ہوئے۔
سیلاب سے مجموعی طور پر 44 لاکھ 98 ہزار افراد متاثر ہوئے جن میں سے 24 لاکھ 51 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر ضلع ملتان کی تحصیل جلالپور پیروالہ میں ریسکیو آپریشنز کے لیے چار ہیلی کاپٹرز فراہم کر دیے گئے ہیں اور فوڈ ہیمپرز کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔#PDMAPunjab #FloodRelief #Rescue #Relief #DisasterResponse #Punjab #StaySafe #Monsoon2025 pic.twitter.com/hW5RdSfnqh
— PDMA Punjab Official (@PdmapunjabO) September 11, 2025
متاثرہ اضلاع میں 396 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے جبکہ 19 لاکھ سے زائد مویشی بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے۔
یہ تمام اعداد و شمار اور صورتحال ظاہر کرتے ہیں کہ پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد سندھ میں داخل ہونے والا یہ سیلابی ریلا آنے والے دنوں میں مزید بڑے پیمانے پر نقصانات کا سبب بن سکتا ہے۔












