نیدرلینڈز نے اعلان کیا ہے کہ اگر اسرائیل یوروویژن 2026 میں شریک ہوا تو وہ اس موسیقی کے عالمی مقابلے کا بائیکاٹ کرے گا۔
یہ اعلان نیدرلینڈز کے سرکاری نشریاتی ادارے نے جمعے کے روز کیا۔ ادارے نے مؤقف اختیار کیا کہ غزہ میں جاری سنگین انسانی المیے کے پیش نظر اسرائیل کی شمولیت ناقابلِ قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیے: واشنگٹن میں اسرائیل مخالف مظاہرے، کانگریس سے نیتن یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ
بیان میں کہا گیا کہ ہم صحافتی آزادی کی شدید پامالی اور غزہ میں بڑی تعداد میں صحافیوں کی ہلاکت پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
آئرلینڈ کے نشریاتی ادارے آر ٹی ای نے ایک روز قبل اسی نوعیت کا بیان جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیل کی موجودگی میں اس مقابلے میں شرکت کرنا ضمیر کے خلاف ہوگا۔ آئس لینڈ نے بھی بائیکاٹ پر غور شروع کر دیا ہے جبکہ ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کھل کر اسرائیل کو یوروویژن سے نکالنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
یوروپی براڈکاسٹنگ یونین، جو یوروویژن کا انعقاد کرتی ہے، نے کہا ہے کہ وہ اپنے رکن ممالک سے مشاورت کر رہی ہے اور دسمبر کے وسط تک ہر رکن ملک کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ مقابلے میں شریک رہنا چاہتا ہے یا نہیں۔
ادارے کے ڈائریکٹر مارٹن گرین نے کہا ہم مشرقِ وسطیٰ میں جاری تنازع پر مختلف آرا اور تشویش کو سمجھتے ہیں۔ یہ ہر رکن کا ذاتی فیصلہ ہوگا کہ وہ شریک ہو یا نہیں، اور ہم ان کے فیصلے کا احترام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: جنوبی ایشیا: اسرائیل کے حامی برانڈز کا بائیکاٹ، کاروبار آدھے سے بھی کم رہ گیا
واضح رہے کہ روس کو 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد یوروویژن سے نکال دیا گیا تھا لیکن اسرائیل پچھلے 2 برسوں سے تنازعات کے باوجود مقابلے کا حصہ رہا ہے۔
ہالی ووڈ کے ہزاروں فنکار، بشمول ایما اسٹون، آوا ڈوورنے اور اولیویا کولمین، اسرائیلی فلمی اداروں کے بائیکاٹ کی مہم میں شامل ہو چکے ہیں۔ درجنوں سابق یوروویژن شرکا، جن میں 2024 کے فاتح سوئٹزرلینڈ کے نیمو بھی شامل ہیں، اسرائیل کو غزہ میں جنگی اقدامات کے باعث مقابلے سے باہر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یوروویژن 2026 کا فائنل 16 مئی کو ویانا میں ہوگا، جس سے قبل سیمی فائنلز 12 اور 14 مئی کو منعقد ہوں گے۔












