اسلام آباد اور ملائیشیا کا دارالحکومت کوالالمپور، دونوں ہی اپنے اپنے انداز میں ترقی اور خوبصورتی کی منفرد مثالیں ہیں، اور دونوں شہروں کو ’گرین کیپیٹلز‘ کہا جا سکتا ہے۔ لیکن انفراسٹرکچر، پلاننگ اور جدید سہولیات کے حوالے سے بات کی جائے تو دونوں شہروں کے درمیان نمایاں فرق موجود ہے۔
کوالالمپور جدید انفراسٹرکچر سے لیس شہر ہے، جہاں اسمارٹ ٹرانسپورٹ سسٹم، ہائی رائز بلڈنگز اور عالمی معیار کی شہری سہولیات نے اس خطے کو بزنس اور ٹورازم حب بنا رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قدرت کے خوبصورت نظاروں کو اپنے اندر سموئے اسلام آباد کا خوبصورت گاؤں تلہاڑ
اسلام آباد بھی اپنی پلانڈ سڑکوں، سیکٹرز اور خوبصورت مناظر کے باعث پہچانا جاتا ہے، مگر ماس ٹرانزٹ، انرجی ایفیشنسی اور شہری سہولیات کے اعتبار سے کوالالمپور پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے کافی آگے ہے۔
گرینری اور بیوٹی کے معاملے میں اسلام آباد کو برتری حاصل ہے۔ مارگلہ ہلز، جھیلیں اور قدرتی فضا اسے دنیا کے خوبصورت ترین دارالحکومتوں میں شامل کرتی ہیں۔ لیکن یہ خوبصورتی انفراسٹرکچر کی کمزوریوں کو چھپا نہیں سکتی۔
شہر میں پارکنگ مسائل، ناقص اربن پلاننگ اور پبلک اسپیسز کی کمی واضح ہے۔ دوسری جانب کوالالمپور میں مصنوعی پارکس، لینڈ اسکیپنگ اور شہری ڈیویلپمنٹ کے ساتھ ساتھ ماڈرن ڈیزائن کو مدِنظر رکھا گیا ہے۔
یوں کہا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد قدرتی خوبصورتی کا شاہکار ہے، جبکہ کوالالمپور انسانی تخلیق کردہ آرکیٹیکچر اور انجینیئرنگ کا ایک نمونہ ہے۔
اسلام آباد میں قدرتی خوبصورتی کے باوجود بھی اس پر توجہ نہیں دی جارہی، جبکہ دنیا آرٹیفیشلی چیزوں کو اپنا کر آگے بڑھ رہی ہے۔
کلائمیٹ ایڈیپٹیشن کی بات کی جائے تو کوالالمپور نے اربن ہیٹ آئی لینڈ اور فلڈ مینجمنٹ کے جدید سسٹمز پر خاص توجہ دی ہے۔ یہاں بارشوں اور گرم موسم سے نمٹنے کے لیے جدید ڈرینیج سسٹم، رین ہارویسٹنگ اور گرین روف پالیسیز اپنائی گئی ہیں۔
اسلام آباد میں ماحول نسبتاً خوشگوار ہے، لیکن ماحولیاتی تبدیلی اور اربنائزیشن کے دباؤ کے باعث یہاں بھی کلائمیٹ ریزیلینس پالیسیز کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔
اگر دیکھا جائے تو اسلام آباد میں حالیہ برسوں میں بارشوں کے بعد سڑکوں کا ڈوب جانا اور ناقص ڈرینیج سسٹم یہ ظاہر کرتا ہے کہ ابھی بھی ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوئی ٹھوس حکمتِ عملی نہیں اپنائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان ریل کار چلانے کی تیاری، وزیراعظم نے حکام کو کیا ہدایات کیں؟
اسلام آباد کوالالمپور کے مقابلے میں قدرتی حسن سے مالا مال ہے۔ دنیا کے بڑے شہروں کی طرح ایک سمارٹ سٹی بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ مگر اس کے لیے ٹرانسپورٹ، شہری سہولیات، ٹیکنالوجی بیسڈ اربن پلاننگ اور کلائمیٹ ریزیلینس پر فوری توجہ دینا ہوگی۔ بصورت دیگر یہ شہر اپنی قدرتی خوبصورتی کے باوجود عالمی معیار کے شہروں کی دوڑ میں پیچھے رہ جائے گا۔