امریکی اور چینی حکام کے درمیان اتوار کو ہونے والے تجارتی مذاکرات میں پہلی بار چینی شارٹ ویڈیو ایپ ٹک ٹاک کا معاملہ باضابطہ ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو حکم دیا تھا کہ وہ 17 ستمبر تک اپنی امریکی آپریشنز فروخت کرے ورنہ ایپ کو امریکا میں بند کر دیا جائے گا۔ تاہم ذرائع کے مطابق اس ڈیڈ لائن میں ایک بار پھر توسیع متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے نئی ایپ بنانے کی رپورٹس کو مسترد کردیا
اگر ایسا ہوا تو یہ چوتھی توسیع ہوگی جو ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد دی جا رہی ہے۔
پچھلے 3 دور کے مذاکرات (جنیوا، لندن اور اسٹاک ہوم) میں ٹک ٹاک کا ذکر نہیں ہوا تھا لیکن اس بار وزارتِ خزانہ کی جانب سے ایجنڈے میں شامل کرنے کا مقصد سیاسی دباؤ کم کرنا قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی کانگریس میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ ارکان نے بائٹ ڈانس کو امریکی کمپنی کو بیچنے کا قانون منظور کیا تھا تاکہ قومی سلامتی کے خدشات دور ہوں۔ لیکن بار بار توسیع پر اراکینِ کانگریس برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ٹک ٹاک کے مستقبل پر کوئی حتمی معاہدہ ممکنہ طور پر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی آئندہ ملاقات میں کیا جا سکتا ہے۔













