قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اتوار کو عرب-اسلامی وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہورہا ہے، جس میں پاکستان، سعودی عرب سمیت متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہیں۔
More than 200 Journalists, Correspondents Cover Emergency #Arab-Islamic Summit in Doha #QNA#Qatar #Doha_Summit https://t.co/PPKanZZJ46 pic.twitter.com/kOt0SQ7DD5
— Qatar News Agency (@QNAEnglish) September 14, 2025
اجلاس میں اسرائیلی حملے کے بعد کی صورتحال پر غور اور آئندہ سربراہی اجلاس کے ایجنڈے کو حتمی شکل دی جائے گی۔
پاکستان کی نمائندگی
ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار دوحہ پہنچ گئے ہیں جہاں قطری اور پاکستانی سفارتی حکام نے ان کا استقبال کیا۔پاکستان کے مستقل نمائندہ او آئی سی فواد شیر بھی ایئرپورٹ پر موجود تھے۔

اسحاق ڈار اجلاس میں پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے اور اسرائیلی جارحیت کو کھلے عام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیں گے۔
سعودی عرب کا مؤقف
اس سے قبل ہفتے کو سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بھی دوحہ پہنچے، جہاں انہوں نے وزرائے خارجہ کے تیاری اجلاس میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل بمقابلہ قطر: کیا خطہ بڑے تنازعے کی طرف بڑھ رہا ہے؟
سعودی وزارتِ خارجہ نے اسرائیلی حملے کو ’جارحانہ کارروائی‘ قرار دیا اور قطر سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے۔
اسرائیلی حملہ اور ردعمل
گزشتہ ہفتے دوحہ میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں حماس حکام کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔
یہ حملہ قطر کی خودمختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کے طور پر عرب اور اسلامی دنیا میں شدید مذمت کا باعث بنا۔
اجلاس کا ایجنڈا
اجلاس میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد تیار کی جائے گی جبکہ آئندہ پیر کو ہونے والے سربراہی اجلاس کا ایجنڈا بھی طے کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ خطے میں سلامتی کی صورتحال اور مشترکہ حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی غور کیا جائے گا۔
سربراہی اجلاس
میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف پیر کو دوحہ میں ہونے والے عرب-اسلامی سربراہی اجلاس میں شریک ہوں گے، جس میں 50 سے زائد ممالک کے سربراہان متفقہ اور مضبوط ردعمل دینے پر غور کریں گے۔













