وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سنیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ عازمینِ حج کے موجودہ پیکیج میں قربانی کی رقم بھی شامل کر دی گئی ہے جو تقریبا 57 ہزار روپے فی کس بنتی ہے، سرکاری ملازمین کے تمام حجاج کو سعودی عرب پہنچنے پر سعودی سم دی جائے گی جس میں کچھ ڈیٹا اوربیلنس ہو گا، میری ذمہ داری بنتی ہے کہ عازمین حج کی اس عبادت کو احسن طریقے سے انجام دہی کے لیے ہر ممکن کوشش کروں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور طلحہ محمود نے کہا کہ’ وزارت کا قلم دان سنبھالتے ہی احساس ہوا کہ پاکستان اور بطور خاص سعودی عرب میں جاری حج انتظامات کے حوالے سے کافی تاخیر کا شکار ہیں جس پر میں نے فوری طور پر سعودی عرب کا دورہ کیا کیونکہ بیشتر انتظامات اور سہولیات کی فراہمی سعودی عرب میں ہی ہونی ہے۔ ‘
سنیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ’سعودی عرب میں پاکستانی عازمینِ حج کی آسانی کے لیے دو طرح سے کام کیا،اول یہ کہ موجودہ حج پیکیج میں کمی تاکہ اسکا فائدہ اپنے حجاج تک منتقل کیا جا سکے اور دوسرا یہ کہ اگر کچھ سہولیات کے اخراجات میں کمی ممکن نہیں ہے تو انہی پیسوں میں سہولت کے معیار کو مزید بہتر کیا جائے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے سعودی حکام سے کئی ملاقاتیں کیں اور اب بھی مسلسل رابطے میں ہوں۔ میں حج سے قبل ایک مرتبہ پھر سعودی عرب کا دورہ کروں گا۔ ‘
وزیر مذہبی امور نے کہا کہ’ ہم نے ہفتوں کا کام دنوں میں کرنا تھا لہذا دن رات محنت کی ۔ میں اور میری وزارت گذشتہ ایک ماہ سے ہفتہ وار چھٹیاں، عیدشب برأت کو دیکھے بغیر لگاتار اور رات گئے تک کام کر رہے ہیں ۔ آج اتوار کے روز بھی میری وزارت کا حج ونگ اور اعلیٰ افسران دفتر میں موجود ہیں۔ ہمارے دس حاجی کیمپ اور سعودی عرب میں حج مشن آفس بھی لگاتار مصروفت عمل ہیں۔ یہ معمول دوران حج اور آخری حاجی کی واپسی تک جاری رہے گا۔ ‘
انہوں نے کہا کہ حج ایک سخت مشقت والی عبادت ہے۔ ہم نے اپنے بزرگوں، خواتین و مرد عازمینِ حج کو مناسک حج اور انتظامی امور سے آگہی کے لیے تیار کرنے کے لیے کافی محنت کی ہے،مجھے معلوم ہے کہ اکثر پاکستانی حجاج اپنی عمر بھر کی جمع پونجی سے اس مقدس سفر پر روانہ ہوتے ہیں، بطور وزیر مذہبی امور میری ذمہ داری بنتی ہے کہ انکی اس عبادت کو احسن طریقے سے انجام دہی کیلئے ہر ممکن کوشش کروں۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ ’اس سال ہر عازم حج کے لیے تربیت لازمی قرار دی گئی ہے اور پہلی بار تربیت کے سرٹیفکیٹ کا اجراء کیا گیا ہے۔ حاجی کیمپوں کے ماہر افسران اور ماسٹر ٹرینرز کے ذریعے تھری ڈی تربیت، رہنمائے حج کتابچے اور وزارت کے سوشل میڈیا کے ذریعے تربیت کا عمل جاری ہے۔ کوشش کر رہے ہیں کہ فضائی سفرکے دوران اور سعودی عرب میں بھی تربیت کا عمل جاری رہے ‘
سنیٹر طلحہ محمود نے بتایا کہ ’سعودی عرب میں عازمینِ حج کی رہنمائی کے لیے وزارتِ مذہبی امور کے مستعد افسران و عملہ ، وفاقی و صوبائی سیکرٹریٹ ملازمین، 1122، رینجرز ، پولیس، سکاوٹس پر مشتمل معاونین حج اور سول اور آرمی کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے میرٹ پر انتخاب کو یقینی بنایا۔ معاونین اور طبی عملہ کی حاجی کیمپوں میں جامع تربیت کا خاص خیال رکھا گیا تاکہ پاکستانی حجاج کی رہنمائی مزید بہتر ہو سکے۔ ‘
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ’عازمینِ حج کی صحت کی حفاظت کے لیے مجوزہ ویکسین کے اعلیٰ معیار اور بروقت فراہمی کو یقینی بنایا ہے، ایک دو روز میں یہ ویکسین تمام حاجی کیمپوں میں دستیاب ہوں گیں، اسی طرح حج میڈیکل مشن کیلئے سعودی عرب میں ادویات اور طبی آلات کی فراہمی کے حوالے سے فارماسسٹ کمپنیوں کے ساتھ متعدد اجلاس کیے۔ حجاج کے لیے ادویات کے معیار اور مکمل مقدار کو یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’اس سال روٹ مکہ پراجیکٹ کے ذریعے اسلام آباد سے قریبا 26 ہزار عازمینِ حج کو بھجوایا جائے گا۔ تمام عازمین کی سعودی ایمیگرایشن اور کسٹم اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہی مکمل ہو جائے گا اور وہ سعودی ایئرپورٹس سے مختصر وقت میں اپنی رہائش گاہوں پر بآسانی پہنچ جائیں گے ۔ گذشتہ سال 16 ہزار جبکہ حج 2019 پر 22 ہزار حجاج نے ’’روٹ مکہ پراجیکٹ‘‘ سے فائدہ اٹھایا ۔ کوشش ہے کہ اگلے سال یہ سہولت دیگر بڑے ہوائی اڈوں تک بھی بڑھائی جائے۔
وفاقی وزیر کے مطابق ان کے دوروں کے موقع پر بہت سے عازمینِ حج نے ذاتی درخواست کی کہ مہنگائی کے باعث انہوں نے بہت مشکل سے حج اخراجات کا بندوبست کیا ہے۔ اب قربانی کے پیسے جمع کرنے کی سکت نہیں۔
سنیٹر طلحہ محمود نے بتایا کہ عازمینِ حج کے اسی موجودہ پیکیج میں قربانی کی رقم جو کہ تقریبا 57 ہزار روپے فی کس بنتی ہے، شامل کر دی گئی ہے،سعودی مکاتب کے اخراجات ، رہائش ، خوراک اور سفری سہولیات کے اخراجات میں بھی کمی کروانے میں کامیاب رہے ۔ حجاج کرام کو معمولی فرق کے ساتھ قریبا اتنے ہی پیسے حج سے واپسی پر انکے اکاونٹس میں منتقل کر دیے جائیں گے ۔
ان کا کہنا ہے کہ ’سرکاری ملازمین کے تمام عازمین حج کو سعودی عرب پہنچنے پر سعودی سم دی جائے گی جس میں کچھ ڈیٹا اوربیلنس ہو گا تاہم حجاج اسے ری چارج کروا لیں ،عازمینِ حج کی پروازوں کا شیڈول کل تک جاری کر دیا جائے گا۔ جس کی اطلاع بذریعہ SMS اور ویب سائٹ کر دی جائے گی۔ عازمینِ حج دی گئی ہدایات اور اپنے شیڈول کے مطابق متعلقہ حاجی کیمپوں سے مرحلہ وار اپنی ویکسین ، اپنی لازمی ادویات کی پیکنگ کروائیں گے ۔ پرواز سے دو دن قبل انکے ویزہ لگے پاسپورٹ، فضائی ٹکٹ اور شناختی لاکٹ وغیرہ بھی مہیا کر دیئے جائیں گے۔‘
وفاقی وزیر نے پاکستانی عازمین حج سے اپیل کی ہے کہ ’جہاں آپ اپنے پیاروں کے لیے دعا کریں وہیں ملک پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں، مجھ خاکسار اور میری وزارت کے عملہ کو بھی اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ ہم نے آپ کی سہولیات کے لیے اپنی بھرپور کوشش کی ہے اگر پھر بھی لاکھوں حجاج کے انتظامات میں کوئی دیر سویر ہوتی ہے تو اس پر پیشگی معذرت خواہ ہوں۔‘