پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کے لیے دی گئی کال کے بعد جگہ کے تعین کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے اور اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کے آج کا احتجاج کس مقام پر ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف سمیت مسلم لیگ ن کی قیادت نے سربراہ پی ڈی ایم سے درخواست کی کہ دھرنے کا مقام تبدیل کیا جائے مگر مولانا فضل الرحمان اس بات پر بضد ہیں کہ ہمارا احتجاج سپریم کورٹ کے باہر ہی ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے خود رابطہ کرکے بھی مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی جب کہ رانا ثنا اللہ اور اسحاق ڈار نے دوبارہ ملاقات کر کے منانے کی کوشش کی مگر مولانا اپنے موقف پر ڈٹے رہے جس کے بعد رانا ثنا اللہ نے میڈیا کے لیے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ احتجاج کس مقام پر ہوگا اس کا تعین صبح ہی کریں گے لیکن ہم یقین دہانی کراتے ہیں کہ ہمار احتجاج پُر امن ہوگا۔
فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) کی درخواست مسترد کر دی
قبل ازیں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ن کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا کہ سپریم کورٹ کے باہر احتجاجی ریلی نکالنے کے بجائے اس کا مقام تبدیل کیا جائے۔
اتوار کے روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں پی ڈی ایم کے سربراہ سے اپیل کی گئی ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج نہیں کرنا چاہیے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مولانا فضل الرحمان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ڈی چوک میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جائے کیوں کہ کچھ روز قبل بھی احتجاج کی وجہ سے ملکی حالات خراب ہوئے ہیں۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے اپنے موقف میں کہا کہ اب فیصلہ عوام کی عدالت میں ہو گا کیوں کہ ہم اعلان کر چکے ہیں جس کے بعد ہمارے کارکنان اپنے قافلوں کے ساتھ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں۔
پی ڈی ایم کے زیراہتمام سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا معاملہ
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
وفاقی وزراء نے مولانا فضل الرحمان سے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج نا کرنے کی اپیل کردی
کچھ روز قبل بھی ملک میں… pic.twitter.com/WKSerSPlfg
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) May 14, 2023
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنان پُر امن رہیں گے۔ ایک گملا یا پودا بھی نہیں ٹوٹے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے رہائی ملنے کے بعد پی ڈی ایم کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پیر کے روز سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔