سینیئر سیاستدان، دانشور اور صحافی سید مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کا باہمی دفاعی معاہدہ 1974 کی اسلامی سربراہی کانفرنس کے بعد اسلامی دنیا کی سب سے بڑی پیشرفت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اب تک کتنے معاشی معاہدے اور اُن پر کیا پیشرفت ہوئی؟
وی نیوز کے چیف ایڈیٹر عمار مسعود کے ساتھ ایک انٹرویو میں مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوں تو دونوں کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔
’پاکستان کی 5 بڑے ممالک میں خاص اہمیت ہے‘
مشاہد حسین نے کہا کہ امریکا بھی پاکستان سے اچھے تعلقات کا خواہش مند ہے اور پاکستان اس وقت دنیا میں ایک منفرد پوزیشن کا حامل بھی ہے کیونکہ اس کی 5 بڑے دارلحکومتوں ریاض، تہران، بیجنگ، ماسکو اور واشنگٹن میں اہمیت، عزت اور اثر ورسوخ ہے۔
’معاہدے سے پاکستان کے چین اور امریکا سے تعلقات پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا‘
ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں کوئی فرق پڑے گا اور نہ ہی پاکستان کی امریکا کے ساتھ قربت سے چین کے تعلقات متاثر ہوں گے کیونکہ ہمارے ملک کے امریکا اور چین سے مختلف نوعیت کے تعلقات ہیں۔
مزید پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کا کامیاب دورہ مکمل کرکے لندن پہنچ گئے
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ایک دائمی تزویراتی رشتہ ہے جبکہ امریکا کے ساتھ تعلقات حالات کے مطابق تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان کسی بھی جارح کیخلاف ہمیشہ ایک رہیں گے، سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان
مشاہد حسین نے کہا کہ کشمیری عوام جدوجہد آزادی پر داد کے مستحق ہیں اور کشمیر اور فلسطین دونوں اقوام متحدہ کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے۔













