’ہمیں عدالتوں کے دھکے کھانے پڑ رہے ہیں‘ وکیل بانی پی ٹی آئی کی دُہائی

جمعہ 19 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں کی جلد سماعت کے لیے دائر متفرق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

وکیل کا مؤقف

سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیا کہ ہماری درخواستیں پیر کو مقرر کی جائیں، ورنہ ہم اس کیس میں دوبارہ عدالت نہیں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کیس کا ٹرائل بہت جلدبازی میں چلایا جا رہا ہے اور اگر یہ درخواست پیر کو مقرر نہ ہوئی تو ٹرائل کا فیصلہ آ جائے گا۔

عدالت اور وکیل کے درمیان مکالمہ

جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ پیر کو ان کے پاس پہلے ہی بہت سے کیسز ہیں، تاہم وہ دیکھ لیں گے۔ اس پر وکیل نے کہا کہ ہمیں عدالتوں کے دھکے کھانے پڑ رہے ہیں لیکن کیسز مقرر نہیں ہوتے۔

وکیل کی مزید د دلیلیں

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ پاکستان کی ہر ایجنسی نے توشہ خانہ کو پراسیکیوٹ کر لیا ہے۔ عدالت کو دیکھنا ہوگا کہ کہیں اختیارات کا غلط استعمال تو نہیں ہو رہا۔

یہ بھی پڑھیں:بانی پی ٹی آئی کی بہنیں سپریم کورٹ پہنچ گئیں، عمران خان کا خط چیف جسٹس کو دینے کی کوشش ناکام

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہماری درخواستیں مسترد بھی کر دی جائیں تو کم از کم ہمارا مؤقف سن تو لیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بولان میں لیویز کا آپریشن، فائرنگ کے تبادلے میں اہلکار شہید، ڈاکو زخمی

گردشی قرضوں میں کمی کی امید، اسٹاک انڈیکس میں 800 پوائنٹس سے زائد اضافہ

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس پر ڈپلومیٹک پاسپورٹ کیس میں فردِ جرم عائد

اداکارہ صائمہ قریشی نے مردوں کو دوسری شادی کا مشورہ کیوں دیا؟

بھارت کے زیر قبضہ لداخ میں پُرتشدد مظاہرے، کرفیو نافذ

ویڈیو

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

’میڈ اِن پاکستان‘ نمائش: پاکستانی مصنوعات کی بنگلہ دیش میں دھوم مچ گئی

بلوچستان کی نئی ایوی ایشن پالیسی صوبے میں فضائی آپریشنز میں اضافہ کرے گی؟

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی