چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ لندن پلان کے تحت بغاوت کا قانون استعمال کرکے مجھے اگلے 10 سال تک جیل میں رکھنے کا منصوبہ کھل کر سامنے آ گیا ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ’چنانچہ اب لندن پلان کھل کر سامنے آچکا ہے۔ میں قید میں تھا تو تشدد کی آڑ میں یہ خود ہی جج، جیوری اور جلاد بن بیٹھے ہیں۔ منصوبہ اب یہ ہے کہ بشریٰ بیگم کو زندان میں ڈال کر مجھے اذیّت پہنچائیں اور بغاوت کے کسی قانون کی آڑ لیکر مجھےآئندہ 10 برس کے لیے قید کر دیں۔ اس کے بعد تحریک انصاف کی بچی کھُچی قیادت اور کارکنان کو بھی پوری طرح جکڑ لیں۔ اور آخر میں پاکستان کی سب سے بڑی اور وفاقی جماعت پر پابندی لگا دیں ۔(جیسے انہوں نے مشرقی پاکستان میں عوامی لیگ پر لگائی تھی)-
So now the complete London plan is out. Using pretext of violence while I was inside the jail, they have assumed the role of judge, jury and executioner. The Plan now is to humiliate me by putting Bushra begum in jail, and using some sedition law to keep me inside for next ten…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 14, 2023
یہ یقینی بنانے کے لیے کہ عوام کی جانب سے کوئی ردّعمل نہ آئے، انہوں نے 2 کام کئے ہیں؛
اوّل: محض تحریک انصاف کے کارکنان ہی کو خوفزدہ نہیں کیا جا رہا بلکہ عام شہریوں کے دلوں میں بھی خوف بٹھایا جارہا ہے۔
دوم: میڈیا پر پوری طرح قابو پایا جا چکا ہے اور بزورِ جبر اس کی آواز دبائی جا چکی ہے۔
کل پھر یہ انٹرنیٹ سروسز معطل کر دیں گے اور سوشل میڈیا، جو پہلے ہی جزوی طور پر چل رہا ہے کو پوری طرح بند کر دیں گے۔
My message to the people of Pakistan; I will fight for Haqeeqi Azaadi till the last drop of my blood because for me death is preferable than to be enslaved by these assortment of crooks . I urge all my people to remember that we have pledged LA Illah ha illalah, that we bow to no…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 14, 2023
اس دوران، جبکہ میں آپ سے مخاطب ہوں، گھروں کی حرمت پامال کی جا رہی ہے اور پولیس نہایت بے شرمی سے گھر کی چار دیواری میں موجود خواتین سے بدتمیزی اور بدسلوکی میں مصروف ہے۔ آج سے پہلے اس ملک میں چادر و چار دیواری کا تقدس کبھی یوں پامال نہ ہوا جیسا کہ یہ مجرم کر رہے ہیں۔ یہ لوگوں کے دلوں میں اتنا خوف بٹھانا چاہتے ہیں کہ جب یہ مجھے گرفتار کرنے آئیں تو لوگ باہر نہ نکلیں۔
عمران خان نے ٹویت میں مزید لکھا کہ سپریم کورٹ کے باہر فضل الرحمٰن والے تماشے کا واحد مقصد بھی چیف جسٹس آف پاکستان کو مرعوب کرنا ہے تاکہ وہ آئینِ پاکستان کے مطابق کوئی فیصلہ صادر کرنے سے باز رہیں۔
The JUIF Drama being done outside the SC tomorrow is only for one purpose, to overawe the Chief Justice of Pakistan so that he doesn't give a verdict according to the constitution.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 14, 2023
ان کا کہنا تھا پاکستان پہلے ہی 1997 میں نون لیگی غنڈوں کو نہایت ڈھٹائی سے سپریم کورٹ پر عملاً حملہ آور ہوتے دیکھ چکا ہے جس کے نتیجے میں ایک نہایت محترم چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو ہٹایا گیا تھا۔
Pakistan has already seen such brazen attack on the Supreme Court when in 1997 PMLN goons physically attacked it and had one of the most respected Chief Justices Sajjad Ali Shah removed.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 14, 2023
عوامِ پاکستان کو میرا پیغام ہے کہ؛
میں اپنے خون کے آخری قطرے تک حقیقی آزادی کے لیے لڑوں گا کیونکہ مجرموں کے اس گروہ کی غلامی سے موت میرے لیے مقدّم ہے۔ میں اپنے لوگوں کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ہم نے کلمہ لَاِ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی صورت میں یہ عہد کر رکھا ہے کہ ہم ربّ ذوالجلال کے علاوہ ہرگز کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ اگر آج ہم خوف کے بت کے آگے سجدہ ریز ہو گئے تو ذلت اور شکست و ریخت ہماری آئندہ نسلوں کا مقدّر ٹھہرے گی۔ وہ ملک جہاں ناانصافی اور جنگل کے قانون کا دَور دَورہ ہو وہ زیادہ دیر تک صفحۂ ہستی پر اپنا وجود برقرار نہیں رکھ پاتے۔