ایس ایس پی انویسٹی گیشن پشاور عائشہ بانو نے کہا ہے کہ تفتیشی نظام کو مزید بہتر بنانے اور خواتین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ محکمے میں خواتین پولیس افسران کی اشد ضرورت ہے تاکہ خواتین کو درپیش مسائل کو بہتر انداز میں حل کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: لیڈی پولیس آفیسر کا کارنامہ، متاثرہ خاتون کو مشتعل ہجوم سے بچانے میں کامیاب
عائشہ بانو پشاور میں بحیثیت ایس ایس پی انویسٹی گیشن تعینات ہونے والی پہلی خاتون پولیس آفسیر ہیں۔
عائشہ بانو نے کہاکہ خواتین پر گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ تشویشناک ہے، جبکہ خیبرپختونخوا کی خواتین کو کئی سماجی و معاشرتی چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ خواتین کے لیے ان کے دفتر کے دروازے ہر وقت کھلے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پہلی بار ہندو پولیس آفیسر کی تعیناتی، نوجوان روپ متی بھی منزل پانے کو تیار
خاتون ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا پولیس خواتین کو سہولیات اور تحفظ فراہم کرنے میں پیش پیش ہے، اس لیے زیادہ سے زیادہ خواتین کو محکمہ پولیس میں شمولیت اختیار کرنی چاہیے تاکہ ایک متوازن اور مضبوط پولیس فورس تشکیل دی جا سکے۔ مزید انہوں نے کیا کہا، جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔