اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل کی لاش کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے تاہم ابھی تک کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔
ڈپٹی کمشنر جنرل ہرنائی محمد سلیم ترین کے مطابق لیویز فورس اور مقامی انتظامیہ کی ٹیمیں ہرنائی کے مختلف پہاڑی اور دشوار گزار علاقوں میں تلاش کر رہی ہیں۔
محمد سلیم ترین نے بتایا کہ ہرنائی کے علاقے زردآلو سے نوجوان محبت اللہ سمالانی کی لاش ضرور برآمد ہوئی ہے جسے لین دین کے تنازع پر قتل کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ہرنائی میں زوردار دھماکا، 11 مزدور جاں بحق 6 شدید زخمی
انہوں نے کہا کہ لاش کو کوسٹ کے قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے تاہم اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی لاش کے حوالے سے کسی بھی علاقے سے کوئی اطلاع یا شواہد نہیں ملے۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق زردآلو، کوسٹ اور ٹکری کے علاقوں کی مکمل تلاشی لی جا چکی ہے لیکن وہاں سے صرف محبت اللہ کی لاش ملی ہے، اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل کی بازیابی کے لیے آپریشن بدستور جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان سے اغوا ہونے والے 2 کشمیری شہری 3 ماہ بعد گھر پہنچ گئے
واضح رہے کہ گزشتہ دن میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بلوچستان کے ضلع زیارت میں اغوا کیے گئے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اور ان کے بیٹے کو سفاکانہ طور پر قتل کردیا گیا ہے اور دونوں کی گولیوں سے چھلنی لاشیں ہرنائی کے علاقے زردآلو سے برآمد ہوئیں۔
لیویز ذرائع کے مطابق محمد افضل اور ان کے بیٹے کو 2 ماہ قبل زیارت کے علاقے زیزری سے نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔














