نیو کلیئر ہتھیاروں کی حد بندی: پیوٹن کی ٹرمپ کو ایک سال کی توسیع کی پیشکش

پیر 22 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نیو کلیئر ہتھیاروں کی کنٹرول ڈیل کی پیشکش کی ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان موجودہ معاہدے کو ایک سال کے لیے توسیع دی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا روس پر نئی پابندیوں کا عندیہ، نیٹو ممالک پر روسی تیل کی خریداری بند کرنے کے لیے دباؤ

روس اور امریکا کے پاس دنیا کے سب سے بڑے جوہری ہتھیاروں کے ذخائر ہیں۔ ان کے درمیان آخری بچا ہوا معاہدہ جس کا نام نیو اسٹارٹ ہے وہ آئندہ سال 5 فروری 2026 کو ختم ہونے والا ہے۔

یہ معاہدہ دونوں ممالک کے اسٹریٹیجک جوہری ہتھیاروں کو محدود کرتا ہے یعنی وہ ہتھیار جو دشمن کے عسکری، معاشی اور سیاسی مراکز کو نشانہ بنانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت ہر فریق پر زیادہ سے زیادہ 1،550 نصب شدہ وار ہیڈز رکھنے کی حد ہے۔

پیوٹن کا مؤقف

پیوٹن نے یہ پیشکش روس کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران عوامی طور پر کی۔ انہوں نے کہا کہ روس تیار ہے کہ وہ 5 فروری 2026 کے بعد بھی ایک سال تک نیو اسٹارٹ معاہدے کے تحت اپنے اسلحے کی تعداد کو موجودہ حد میں رکھے بشرطیکہ امریکا بھی اسی قسم کی خودساختہ پابندیوں پر عمل کرے۔

پیوٹن نے خبردار کیا کہ اگر امریکہ نے یکطرفہ اقدامات کیے یا ڈیٹرنس (روک تھام) کے توازن کو بگاڑا تو یہ دنیا کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ قدم صرف اس صورت میں مؤثر ہوگا جب امریکا بھی ایسا ہی کرے اور کوئی ایسا اقدام نہ کرے جو موجودہ ڈیٹرنس توازن کو متاثر کرے۔

یوکرین جنگ اور مغربی دباؤ

پیوٹن کے اس اعلان کا وقت خاصا اہم ہے کیونکہ وہ اس وقت یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ یوکرین ٹرمپ پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ روس پر مزید سخت پابندیاں عائد کریں۔

مزید پڑھیے: یورپی منڈی بند ہوجانے کے بعد روس کا چین کو گیس بیچنے کا ‘پاور آف سائبیریا 2’ منصوبہ کیا ہے؟

ماضی میں روس کا مؤقف یہ تھا کہ جب تک امریکا کے ساتھ مجموعی تعلقات بہتر نہ ہوں تب تک وہ اس قسم کی اسٹریٹیجک بات چیت نہیں کرے گا لیکن یہ پیشکش پالیسی میں ممکنہ تبدیلی کو ظاہر کرتی ہے۔

امریکا کا تاحال کوئی ردعمل نہیں

تاحال واشنگٹن کی جانب سے اس پیشکش پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔

مستقبل کا منظرنامہ

نیو اسٹارٹ معاہدے کی میعاد ختم ہونے میں صرف 4 ماہ باقی رہ گئے ہیں، لیکن اب تک اس کی تجدید یا نئے معاہدے پر بات چیت کا باضابطہ آغاز نہیں ہو سکا۔

ٹرمپ نے البتہ ایک نئے معاہدے کی خواہش ظاہر کی ہے جس میں وہ چین کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں لیکن بیجنگ نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ۔ پیوٹن سربراہی اجلاس: امریکا کی روس پر پابندیوں میں عارضی نرمی

پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ روس امریکا کی جوہری سرگرمیوں اور میزائل ڈیفنس سسٹم پر گہری نظر رکھے گا خاص طور پر اگر امریکا خلا میں میزائل انٹراسیپٹرز نصب کرنے کی کوشش کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکا نے اس طرح کے غیر مستحکم اقدامات کو عملی جامہ پہنایا تو یہ ہماری کوششوں کو ناکام بنا سکتا ہے اور ایسی صورت میں روس بھرپور جواب دے گا۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا یورپ کو روس کیخلاف مزید سیکیورٹی ضمانت دینے کے قابل نہیں رہا، روسی تجزیہ کار

واضح رہے کہ پیوٹن نے ٹرمپ کو نیو اسٹارٹ معاہدے میں ایک سال کی توسیع کی پیشکش کی ہے لیکن امریکی صدر کی جانب سے ابھی کوئی جواب نہیں آیا ہے اور معاہدے کی تجدید پر بات چیت کا آغاز اب تک نہیں ہو سکا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی