پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف موجودہ حکومتی نظام کو تسلیم (اون) نہیں کرتے۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ ’کبھی آپ نے نواز شریف کو پارلیمان کی کارروائی میں دلچسپی لیتے دیکھا، کبھی پارلیمان آتے یا حصہ لیتے دیکھا؟ پارٹی کے اصل سربراہ تو وہ ہیں، جب ایک پارٹی کا سربراہ ہی نظام کو اون نہیں کر رہا تو پہلے انہیں تو اتحادی بنائیں، ان کی بیٹی وزیراعلیٰ ہے اور بھائی وزیراعظم ہے‘۔
مزید پڑھیں: اگر ادارے ساتھ ہوں تو نئی حکومت چل جائے گی، ندیم افضل چن
انہوں نے انکشاف کیا کہ پیپلز پارٹی کو بلاول بھٹو کو اڑھائی سال کے لیے وزیر اعظم بنانے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن پارٹی نے اسے قبول نہیں کیا کیونکہ اقتدار کے چند سال لینا ہمارا ہدف نہیں۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نظام کا حصہ بن کر مسلم لیگ (ن) پر احسان کیا کیونکہ ان کا الیکشن متنازع تھا اور اگر ہم نظام کا حصہ نہ بنتے تو الیکشن اور فارم 47 کو کوئی تسلیم نہ کرتا۔ ان کے مطابق پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ نہیں بلکہ صرف آئینی عہدے لے کر نظام کو سہارا دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں: ندیم افضل چن کا عمران خان کے خلاف گواہی دینے سے انکار
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے آج تک پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا پنجاب آمد پر استقبال نہیں کیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں ندیم افضل چن نے کہا کہ آج ملک گندم کے بحران سے دوچار ہے کیونکہ حکومت نے نہ تو امدادی قیمت مقرر کی اور نہ ہی کسان کو آزادانہ فروخت کی اجازت دی۔
ان کے مطابق پیپلز پارٹی کی سیلاب کے لیے بین الاقوامی اپیل کرنے کی تجویز بھی حکومت نے مسترد کر دی۔