اقوام متحدہ مصنوعی ذہانت کی ترقی اور استعمال کو مکمل طور پر کنٹرول کرے، خواجہ آصف

جمعرات 25 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کی حکمرانی کو اقوام متحدہ کے نظام کی قانونی حیثیت سے جوڑا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:بوئنگ اور پیلنٹیئر کا دفاعی پیداوار میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر اشتراک

نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس برائے اعلیٰ سطحی اوپن ڈبیٹ “مصنوعی ذہانت اور بین الاقوامی امن و سلامتی” سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اے آئی کو امن اور ترقی کے فروغ کے لیے استعمال کیا جائے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اے آئی گورننس پر سالانہ مکالمے (Annual Dialogue) اور بین الاقوامی سائنسی پینل کے قیام کا خیر مقدم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو ایسے اقدامات پر متفق ہونا ہوگا جو غیر مستحکم کرنے والے استعمال کو روکیں اور پیشگی اقدامات (pre-emptive incentives) کو یقینی بنائیں۔

یہ بھی پڑھیں:مصنوعی ذہانت کے نئے قلعے: ہزاروں ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر جاری، لاگت کتنی؟

وزیر دفاع نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر اور بین الاقوامی قانون ہی مصنوعی ذہانت کی ایپلیکیشنز کی ترقی اور استعمال کو مکمل طور پر کنٹرول کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کو صلاحیت، رسائی اور آواز ملنی چاہیے تاکہ وہ اے آئی گورننس کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ایشیا کپ: بھارت اور پاکستان کھلاڑیوں کے خلاف آئی سی سی میں شکایات درج

نیویارک میں اسحاق ڈار کی بحرینی وزیر خارجہ سے ملاقات

پاکستان اور بنگلہ دیش کا تجارت، ثقافت اور علاقائی تعاون بڑھانے پر زور

’میرا گھر میرا آشیانہ‘ اسکیم دوبارہ شروع، کون کون فائدہ اٹھا سکتا ہے؟

رونالڈو کے انداز نے اڑایا بھارتی رافیل کا مذاق؟ محسن نقوی کی پوسٹ پر دلچسپ تبصرے

ویڈیو

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

’میڈ اِن پاکستان‘ نمائش: پاکستانی مصنوعات کی بنگلہ دیش میں دھوم مچ گئی

بلوچستان کی نئی ایوی ایشن پالیسی صوبے میں فضائی آپریشنز میں اضافہ کرے گی؟

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی