ماہرینِ دماغی سائنس نے ایک ایسا بایو مارکر دریافت کیا ہے جو الزائمر کی بیماری کو علامات ظاہر ہونے سے کئی دہائیاں پہلے شناخت کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:الزائمر سے بچاؤ میں مددگار وٹامنز، تحقیق کیا کہتی ہے؟
اس انکشاف کو ماہرین الزائمر کے علاج کے طریقہ کار میں انقلابی تبدیلی قرار دے رہے ہیں۔
نئی دریافت
یہ دریافت کولمبیا کے نیورو سائنسدان فرانسسکو لوپیرا کی سربراہی میں کی گئی، جو یونیورسٹی آف اینٹیوکیا کے نیوروسائنس گروپ اور فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی (میامی) کے ماہرین کے ساتھ مل کر تحقیق کر رہے تھے۔
محققین کے مطابق یہ مارکر دماغی سوزش (Brain Inflammation) سے منسلک ہے، جو یادداشت میں کمی اور ذہنی انحطاط سے پہلے پیدا ہوتی ہے۔
یہ مارکر ٹرانس لوکیٹر پروٹین (TSPO) کہلاتا ہے اور اس کی غیر معمولی سرگرمی ابتدائی وارننگ کا سگنل ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان افراد میں جو جینیاتی طور پر الزائمر کے خطرے سے دوچار ہیں۔
تحقیق کی تفصیلات
تحقیق میں ان خاندانوں کو شامل کیا گیا جن میں پریسینیلن 1 (Presenilin 1) جین کی تبدیلی پائی جاتی ہے، جو الزائمر کی قبل از وقت شروعات کا سبب بنتی ہے۔
ماہرین نے نیوروامیجنگ اور مالیکیولر تجزیے کے ذریعے دریافت کیا کہ TSPO پروٹین بیماری کے ظاہر ہونے سے 20 سال پہلے تک فعال ہو سکتا ہے۔
روک تھام اور ممکنہ علاج
فرانسسکو لوپیرا کے مطابق یہ دریافت ہمیں الزائمر کی پیشگی دوا کی طرف لے جاتی ہے۔ یہ صرف علاج نہیں بلکہ پیش بندی کے بارے میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’ bad کولیسٹرول‘ جو ڈیمنشیا اور الزائمر کی بیماری سے بچاتا ہے
تحقیق کے شریک سربراہ اور فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی کے کالج آف پبلک ہیلتھ کے ڈین ٹومس آر. گیولارٹے نے کہا کہ اگر اس معلومات کو استعمال کر کے بیماری کی پیش رفت کو صرف پانچ سال بھی مؤخر کیا جا سکے تو الزائمر کی شرح کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے اور مریضوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
لاطینی امریکا میں بڑھتا ہوا خطرہ
یونیورسٹی آف اینٹیوکیا کے مطابق لاطینی امریکا میں 60 سال سے زائد عمر کے 8 سے 10 فیصد افراد ڈیمینشیا کا شکار ہیں اور خطے کی آبادی ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں تیزی سے بوڑھی ہو رہی ہے، جس سے صحت کے نظام پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
چلی کے عوامی صحت کے ماہر کلاڈیو رومان کے مطابق خطے میں الزائمر کی ابتدائی تشخیص عام طور پر محدود اور تاخیر کا شکار ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہم اپنے ممالک کی بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کو دیکھتے ہیں تو بیماری کی پیش بندی ہی بہتر بقا کا واحد راستہ ہے۔
عالمی تناظر
پین امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق آئندہ 20 برسوں میں لاطینی امریکا میں 1 کروڑ سے زائد افراد میں ڈیمینشیا پیدا ہونے کا خدشہ ہے، جن میں سے 60 سے 70 فیصد کیسز الزائمر کے ہوں گے۔
ادارے نے یہ بھی واضح کیا کہ ڈیمینشیا بڑھاپے کا لازمی حصہ نہیں ہے اور یہ نوجوانوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔