بینظر انکم سپورٹ تنازعہ: شازیہ مری کا مریم نواز اور عظمیٰ بخاری کو جواب

جمعہ 26 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ پاکستان کھوکھلے بیانیے کا متحمل نہیں ہو سکتا، اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو عوام کی خدمت پر توجہ دینی چاہیے، نہ کہ تفرقہ انگیز باتوں پر۔

یہ بھی پڑھیں:’وفاقی حکومت جواب دے‘، بلاول بھٹو کا ایک بار پھر بینظیر انکم سپورٹ کے تحت سیلاب زدگان کی مدد پر زور

شازیہ مری نے واضح کیا کہ چیئرمین بلاول بھٹو ہمیشہ سیلاب متاثرین کی مدد پر فوکس کرتے ہیں اور جو لوگ متاثرین کے لیے ریلیف مانگ رہے ہیں، وہ سیاست نہیں کر رہے۔

سیلاب متاثرین کی مدد پر تنازعہ

پاکستان کے مختلف حصوں میں شدید سیلاب سے ہزاروں خاندان بے گھر ہوئے ہیں اور ریلیف کے منتظر ہیں۔

اس دوران پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن پنجاب حکومت کے درمیان تنازع پیدا ہو گیا ہے، جس کی بنیاد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے تحت متاثرین کو امداد دینے یا نہ دینے کے معاملے پر ہے۔

شازیہ مری کی تنقید

شازیہ مری نے کہا کہ لوگ اب بھی پانی میں پھنسے ہوئے ہیں اور امداد کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے، کھوکھلے بیانات پر نہیں، اور جو لوگ جوس کے ڈبوں پر اپنی تصاویر لگا کر ٹک ٹاک بنا رہے ہیں اور اسے ریلیف ورک کہہ رہے ہیں، وہ دراصل سیاست کر رہے ہیں۔

شازیہ مری نے مسلم لیگ ن کی پنجاب حکومت پر زور دیا کہ وہ دکھاوے کے بجائے خدمت پر توجہ دے۔

بی آئی ایس پی کے ذریعے امداد کی ضرورت

شازیہ مری نے بتایا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت سے BISP کے ذریعے فوری ریلیف مانگا اور پنجاب حکومت کی تعریف بھی کی، لیکن وفاقی حکومت سے کہا کہ قدرتی آفت میں اپنا کردار ادا کرے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب کی جانب اٹھنے والی انگلی توڑ دوں گی، بلاول بھٹو اپنی پارٹی کے لوگوں کو سمجھائیں، مریم نواز

بلاول بھٹو زرداری نے بجلی کے بلوں میں ریلیف اور زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کا بھی مطالبہ کیا، جسے وزیراعظم شہباز شریف نے تسلیم کیا۔

شازیہ مری نے کہا کہ وزیراعظم کو فوری طور پر BISP کے ذریعے کیش امداد کا اعلان کرنا چاہیے، جیسا کہ 2022 میں کیا گیا تھا، اور سوال اٹھایا کہ وفاقی حکومت فوری ریلیف کے لیے کامیاب سماجی تحفظ کے اس نظام کو کیوں استعمال نہیں کر رہی۔

سیلاب متاثرین کی مدد کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کے درمیان اختلافات سامنے آ گئے ہیں، اور عوامی خدمت کے بجائے سیاست کو ترجیح دینے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ