ٹرمپ انتظامیہ کی پیدائشی امریکی شہریت کا حق محدود کرنے کی کوشش، سپریم کورٹ سے نظرثانی کی درخواست

ہفتہ 27 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے جمعہ کو سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ وہ ان کے ایگزیکٹو آرڈر کی قانونی حیثیت پر نظرثانی کرے، جس کے تحت امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کو خودکار شہری حقوق دینے کو محدود کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پیدائشی حق شہریت ختم کرنے سے متعلق صدر ٹرمپ کا حکمنامہ غیرآئینی قرار، عارضی طور پر معطل

انتظامیہ کا مؤقف

امریکی محکمہ انصاف نے 2 اپیلیں دائر کی ہیں، جو نچلی عدالتوں نے بلاک کی تھیں۔ ان اپیلوں میں کہا گیا ہے کہ نچلی عدالتوں کے فیصلے صدر اور ان کی انتظامیہ کے لیے انتہائی اہم پالیسی کو غیر مؤثر بنا دیتے ہیں اور سرحدی تحفظ کو کمزور کرتے ہیں۔

ٹرمپ کا آرڈر وفاقی اداروں کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ ایسے بچوں کو شہریت تسلیم نہ کریں جن کے والدین میں سے کوئی بھی امریکی شہری یا گرین کارڈ ہولڈر نہ ہو۔

قانونی چیلنجز

آرڈر پر متعدد مقدمات دائر کیے گئے، جن میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ چودھویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، جو امریکا میں پیدا ہونے والے تمام افراد کو شہری قرار دیتی ہے۔ نچلی عدالتوں نے اس آرڈر کو غیر آئینی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:اپیلز کورٹ: ٹرمپ کا پیدائشی شہریت ختم کرنے کا صدارتی حکم غیر آئینی قرار

نئی ہیمپشائر اور واشنگٹن سمیت دیگر ریاستوں کی طرف سے دائر مقدمات میں، عدالتوں نے آرڈر کو ملک گیر طور پر روک دیا۔ وکیل کوڈی ووفسی نے کہا کہ یہ ایگزیکٹو آرڈر غیر قانونی ہے اور کوئی بھی انتظامی چال اس کو نہیں بدل سکتی۔

چودھویں ترمیم اور شہریت

چودھویں ترمیم کے تحت جو کوئی امریکا میں پیدا یا شہریت حاصل کرے اور وہاں کے دائرہ اختیار کے تابع ہو، وہ امریکا اور اپنے رہائشی ریاست کا شہری ہوگا۔یہ ترمیم 1868 میں امریکی خانہ جنگی کے بعد منظور کی گئی تھی۔

ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ موجودہ شہریت قانون غیر قانونی یا عارضی طور پر موجود افراد (مثلاً طلبہ یا ورک ویزہ پر آنے والے) پر لاگو نہیں ہونا چاہیے۔

محکمہ انصاف نے کہا کہ یہ پالیسی غیر قانونی ہجرت کے لیے ایک مضبوط ترغیب پیدا کرتی ہے اور ‘برث ٹورازم’ کو فروغ دیتی ہے، جس میں غیر ملکی صرف یہاں پیدائش کے لیے آتے ہیں۔

سپریم کورٹ میں درخواست

انتظامیہ نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ فوری طور پر کیس سنے، چاہے بوسٹن کی فیڈرل اپیل کورٹ نے ابھی فیصلہ نہ دیا ہو۔ سپریم کورٹ نے ماضی میں تقریباً ہر مرتبہ ٹرمپ انتظامیہ کے حق میں فیصلے دیے ہیں، بشمول تارکین وطن کے حوالے سے اقدامات اور ڈیپورٹیشن کی پالیسی۔

سپریم کورٹ کا نیا اجلاس 6 اکتوبر سے شروع ہو رہا ہے، جس میں یہ درخواست بھی زیر سماعت آئے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کیوں ناکام ہوئے؟ طارق فضل چوہدری نے بتا دیا

بھارتی اداکار و سیاستدان کے جلسے میں بھگدڑ، 31 افراد ہلاک، 50 زخمی

آفریدی بمقابلہ ابھیشیک، ایشیا کپ فائنل کا فیصلہ کن معرکہ؟

آج کا دن (27ستمبر) تاریخ کے آئینے میں، پہلی انجن ٹرین چلنے سمیت کیا کچھ ہوا؟

اسلام آباد پولیس کی کارروائی،کروڑوں روپے مالیت کی چوری شدہ گاڑیاں برآمد

ویڈیو

ٹرمپ کی لندن کے میئر صادق خان پر تنقید، صادق خان کا کرارا جواب، فلسطین کی آزادی، اسلامک نیٹو کا آغاز

انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 سے تخمینی مارکیٹ ویلیو کا خانہ ختم

شہباز اور آرمی چیف کی ٹرمپ سے خفیہ ملاقات کا انکشاف | 21 نکاتی مسودہ سامنے آگیا

کالم / تجزیہ

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ

وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب، اہم نکات کیا تھے؟

ماہرنگ بلوچ کی متنازع نامزدگی کا بھارتی پراپیگنڈا؟