اقوام متحدہ نے ایران پرعالمی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ اقدام برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے سلامتی کونسل میں اس مؤقف کے بعد اٹھایا گیا کہ ایران نے 2015 کے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ ایران ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا۔
اس اقدام سے ایران پر پابندیوں کے حوالے سے 2006 سے 2010 کے درمیان منظور ہونے والی سلامتی کونسل کی پرانی قراردادیں دوبارہ نافذ ہو گئیں۔ یورپی وزرائے خارجہ نے کہا کہ ایران اور تمام ممالک کو ان قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کرنا ہوگا، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف کایا کالس نے بھی اعلان کیا کہ یورپی یونین فوری طور پر تمام جوہری پابندیاں دوبارہ نافذ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: چین اور روس نے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کی یورپی کوششیں قانونی طور پر غلط قرار دے دیں
اسرائیل نے اس فیصلے کو بڑی پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے ہر ذریعہ استعمال کرنا ہوگا۔
As of today, the United Nations Security Council’s sanctions on Iran are officially back.
This is a major development in response to Iran’s ongoing violations, especially on its military nuclear program.
The goal is clear: prevent a nuclear-armed Iran.
The world must use every…— Israel Foreign Ministry (@IsraelMFA) September 28, 2025
ایران نے ان پابندیوں کو غیر قانونی اور ناقابلِ جواز قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ ایرانی وزارتِ خارجہ نے خبردار کیا کہ عوام کے حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا سخت جواب دیا جائے گا۔
صدر مسعود پزیشکیان نے کہا کہ امریکا کی طرف سے یورینیم کا پورا ذخیرہ دینے کے عوض صرف وقتی ریلیف کی پیشکش ناقابلِ قبول ہے۔ ایران نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے اپنے سفیروں کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے، تاہم اعلان کیا کہ وہ جوہری نان پرو لیفریشن ٹریٹی سے باہر نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا
سلامتی کونسل میں روس اور چین کی جانب سے پابندیوں کو اپریل تک مؤخر کرنے کی کوشش ناکام رہی۔ روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے پابندیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکتا۔
Statement by the Foreign Ministry of the Islamic Republic of #Iran regarding claim by three European countries, US on the reinstatement of terminated UN Security Council resolutions against Iran
The Foreign Ministry of the Islamic Republic of Iran considers the action taken by… pic.twitter.com/wW3WkLnnw2
— Foreign Ministry, Islamic Republic of Iran 🇮🇷 (@IRIMFA_EN) September 28, 2025
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی واضح ہے کہ ایران کے ساتھ سفارتکاری کا دروازہ بند نہیں ہوا، لیکن جب تک نیا معاہدہ نہیں ہوتا دنیا بھر کے ممالک کو پابندیوں پر فوری عمل درآمد کرنا ہوگا تاکہ ایران کی قیادت پر دباؤ ڈالا جاسکے۔
دوسری جانب ایرانی کرنسی ریال مزید گر گئی اور ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں 11 لاکھ 23 ہزار ایرانی ریال کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران پر پابندیاں یا مذاکرات؟ ٹرمپ کا دوہرا پیغام سامنے آ گیا
اقوام متحدہ کی پابندیوں کے تحت ایران پر دوبارہ اسلحہ کی خریدوفروخت، یورینیم کی افزودگی، بیلسٹک میزائلوں سے متعلق سرگرمیوں، درجنوں شخصیات پر سفری پابندیوں اور اثاثوں کی ضبطی سمیت وسیع تر پابندیاں لاگو ہو گئی ہیں۔
دنیا بھر کے ممالک کو ایران کی جوہری سرگرمیوں سے متعلق کسی بھی سامان کو ضبط کرنے کا اختیار حاصل ہوگا، یہ پیشرفت مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کے پس منظر میں ہوئی ہے، جہاں حالیہ مہینوں میں امریکا اور اسرائیل نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے۔