ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال ہوگئیں

اتوار 28 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ نے ایران پرعالمی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ اقدام برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے سلامتی کونسل میں اس مؤقف کے بعد اٹھایا گیا کہ ایران نے 2015 کے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ ایران ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا۔

اس اقدام سے ایران پر پابندیوں کے حوالے سے 2006 سے 2010 کے درمیان منظور ہونے والی سلامتی کونسل کی پرانی قراردادیں دوبارہ نافذ ہو گئیں۔ یورپی وزرائے خارجہ نے کہا کہ ایران اور تمام ممالک کو ان قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کرنا ہوگا، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف کایا کالس نے بھی اعلان کیا کہ یورپی یونین فوری طور پر تمام جوہری پابندیاں دوبارہ نافذ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چین اور روس نے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کی یورپی کوششیں قانونی طور پر غلط قرار دے دیں

اسرائیل نے اس فیصلے کو بڑی پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے ہر ذریعہ استعمال کرنا ہوگا۔

ایران نے ان پابندیوں کو غیر قانونی اور ناقابلِ جواز قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ ایرانی وزارتِ خارجہ نے خبردار کیا کہ عوام کے حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا سخت جواب دیا جائے گا۔

صدر مسعود پزیشکیان نے کہا کہ امریکا کی طرف سے یورینیم کا پورا ذخیرہ دینے کے عوض صرف وقتی ریلیف کی پیشکش ناقابلِ قبول ہے۔ ایران نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے اپنے سفیروں کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے، تاہم اعلان کیا کہ وہ جوہری نان پرو لیفریشن ٹریٹی سے باہر نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا

سلامتی کونسل میں روس اور چین کی جانب سے پابندیوں کو اپریل تک مؤخر کرنے کی کوشش ناکام رہی۔ روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے پابندیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکتا۔

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی واضح ہے کہ ایران کے ساتھ سفارتکاری کا دروازہ بند نہیں ہوا، لیکن جب تک نیا معاہدہ نہیں ہوتا دنیا بھر کے ممالک کو پابندیوں پر فوری عمل درآمد کرنا ہوگا تاکہ ایران کی قیادت پر دباؤ ڈالا جاسکے۔

دوسری جانب ایرانی کرنسی ریال مزید گر گئی اور ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں 11 لاکھ 23 ہزار ایرانی ریال کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ایران پر پابندیاں یا مذاکرات؟ ٹرمپ کا دوہرا پیغام سامنے آ گیا

اقوام متحدہ کی پابندیوں کے تحت ایران پر دوبارہ اسلحہ کی خریدوفروخت، یورینیم کی افزودگی، بیلسٹک میزائلوں سے متعلق سرگرمیوں، درجنوں شخصیات پر سفری پابندیوں اور اثاثوں کی ضبطی سمیت وسیع تر پابندیاں لاگو ہو گئی ہیں۔

دنیا بھر کے ممالک کو ایران کی جوہری سرگرمیوں سے متعلق کسی بھی سامان کو ضبط کرنے کا اختیار حاصل ہوگا، یہ پیشرفت مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کے پس منظر میں ہوئی ہے، جہاں حالیہ مہینوں میں امریکا اور اسرائیل نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

کیا شعیب ملک اور ثنا جاوید کی علیحدگی ہونے والی ہے؟

جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم، عمران ریاض کے وارنٹ گرفتاری جاری

وزیراعظم شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

آئندہ جنگ میں ضبط کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا، بھارتی آرمی چیف کی پاکستان کو دھمکی

سپریم کورٹ میں 2 اہم اپیلوں کی سماعتیں آئندہ ہفتے مقرر

ویڈیو

کچھ نہ دو میڈل کو عزت دو، بلوچستان کے ایشیئن چیمپیئن باڈی بلڈر

اسرائیل کی حد سے بڑی جارحیت: عالمی فلوٹیلا پر بین الاقوامی پانیوں میں حملہ

انڈیا پر پابندیوں کے بعد پاکستانی چاول امریکی مارکیٹوں میں نظر آنا شروع ہو گیا، سینیئر صحافی انور اقبال

کالم / تجزیہ

جین زی (Gen Z) کی تنہائی اور بے چینی

جب اپنا بوجھ اتار پھینکا جائے

پاکستان اور سعودی عرب: تاریخ کے سائے، مستقبل کی روشنی