سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی فرائض سرانجام دینے کی اجازت

پیر 29 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کو معطل کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی فرائض سرانجام دینے کی اجازت دے دی ہے۔

یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے جسٹس جہانگیری کی اپیل پر سماعت کے دوران دیا۔

عدالتِ عظمیٰ نے اس معاملے پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جعلی ڈگری کے الزام کا سامنا کیوں کرنا پڑ رہا ہے؟

سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ہمارے پاس تو کیس صرف اسلام آباد ہائیکورٹ کے عبوری حکم کی حد تک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی یہ قرار دے چکی ہے کہ کسی جج کو جوڈیشل ورک سے روکا نہیں جا سکتا۔

مزید کہا کہ حال ہی میں ان کا فیصلہ موجود ہے کہ ’ایک جج کے خلاف دوسرے جج کے ذریعے رِٹ جاری نہیں ہو سکتی۔‘

مزید پڑھیں: جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخ، جامعہ کراچی نے نوٹیفکیشن جاری کردیا

جسٹس طارق جہانگیری کے وکیل منیر اے ملک نے مؤقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو کسی جج کو جوڈیشل ورک سے روکنے کا اختیار نہیں۔

ان کے مطابق سپریم کورٹ بھی واضح کر چکی ہے کہ کسی جج کو عدالتی کام سے نہیں روکا جا سکتا۔

منیر اے ملک نے عدالت کو بتایا کہ تاریخ میں پہلی بار اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے اپنے ہی ہائیکورٹ کے جج کو کام سے روکا، جو طے شدہ قانون اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔

مزید پڑھیں: جعلی ڈگری کیس: جسٹس جہانگیری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

ان کا کہنا تھا کہ 10 جولائی 2024 کو جسٹس جہانگیری کے خلاف رٹ دائر ہوئی تھی مگر رجسٹرار آفس کے اعتراضات آج تک برقرار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جج کو کام سے روکنے کے حکم نامے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے اور وہ درخواست جس پر فیصلہ دیا گیا، اس پر اعتراضات بدستور موجود ہیں۔

مزید یہ کہ جس جج نے جسٹس جہانگیری کو کام سے روکا، اسی جج کے ٹرانسفر کے خلاف 184/3 کے تحت درخواست دائر ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روکنے کے بعد نیا روسٹر جاری، وکلا کی جزوی ہڑتال

سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ جس کیس کا حوالہ دیا جا رہا ہے، اس کے حقائق مختلف تھے۔

ان کے استفسار پر وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد بار اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی فریق بننے کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

جسٹس شاہد بلال نے ریمارکس دیے کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے باوجود رٹ پر نمبر لگنا ایک سوالیہ نشان ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا بحران سنگین ہوگیا، درخواست گزاروں کے مقدمات تاخیر کا شکار

جسٹس شاہد بلال نے استفسار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس جہانگیری کیخلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعترضات کے باوجود رٹ پٹیشن پر نمبر کیسے لگ گیا۔

انہوں نے دونوں طرف کے وکلا کو اسی سوال پر تیاری کے ساتھ آئندہ سماعت پر آنے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے چیف جسٹس کے اختیارات اور عدالتی اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیے

عدالت نے اٹارنی جنرل آفس اور درخواست گزار میاں داؤد کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے  واضح کیا کہ اس مرحلے پر سپریم کورٹ کے سامنے معاملہ صرف اسلام آباد ہائیکورٹ کے عبوری حکم کی حد تک ہے۔

سماعت کے بعد جسٹس طارق جہانگیری سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ کل عدالتی کام نمٹا کر آئیں گے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ وہ تو آج ہی جا کر مقدمات کی سماعت کریں گے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حال ہی میں اپنے حکم میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا تھا، جسے انہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔

اس دوران سپریم جوڈیشل کونسل نے بھی جسٹس جہانگیری سے متعلق معاملات پر غور کے لیے 18 اکتوبر کو اجلاس طلب کر رکھا ہے، جو اس مقدمے میں آئندہ پیش رفت کے لیے اہم تصور کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

الیکشن کمیشن کا پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر شدید مایوسی کا اظہار

اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس ایک لاکھ 66 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا

ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025 کا آغاز، افتتاحی میچ میں بھارت اور سری لنکا مدمقابل

یوٹیوب کا ڈونلڈ ٹرمپ سے مقدمہ نمٹانے کے لیے 24.5 ملین ڈالر کی ادائیگی پر اتفاق

کوئٹہ دھماکا: سیکیورٹی فورسز نے 4 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

ویڈیو

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

9 ٹرینوں کا اوپن آکشن اور نئی ریل گاڑیوں کا منصوبہ بھی، ریلویز کا مستقبل کیا ہے؟

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ