بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے جعلی ٹریفک چالان تک، اسکیمرز شہریوں کو کیسے لوٹ رہے ہیں؟

منگل 30 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جدید دور میں چوری چکاری کے بھی جدید طریقے آچکے ہیں، آپ کی تمام تر معلومات موبائل فون میں موجود ہیں جو ناصرف واردات میں استعمال ہو سکتی ہیں بلکہ ساتھ ہی آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو شدید مالی نقصان بھی پہنچا سکتی ہے۔

ڈیجیٹل کرنسی یا موبائل بنکنگ نے بہت سی آسانیوں کے ساتھ اب مشکلات بھی پیدا کرنا شروع کردی ہیں یہی وجہ ہے کہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے تمام بنکوں کو پابند کیا ہے کہ وہ صارفین کو گاہے بگاہے اپنی معلومات کی حفاظت کے لیے پیغامت بھیجتے رہیں تا کہ ناصرف مالی نقصان سے صارفین کو بچایا جا سکے بلکہ ان کی حساس معلومات کو لیک ہونے سے بھی روکا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے: واٹس ایپ اور ایس ایم ایس پر 7 قسم کے پیغامات پر کبھی کلک نہ کیجیے گا

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پر یا کسی بھی مشہور برانڈ کے نام پر شہریوں کو جعلی انعامات کے پیغامات ملنا تو معمول کی بات ہے اور قیوم آباد کے رہائی محمد ریاض کو بھی کچھ عرصہ قبل ایسا ہی ایک پیغام موصول ہوا۔

محمد ریاض ایک مزدور ہے جو دیہاڑی پر کام کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کبھی کام مل جاتا ہے کبھی نہیں ملتا کچھ دن مسلسل کام نہیں ملا تو گھر کا خرچہ پورا کرنا مشکل ہو چکا تھا۔ پھر ایک دن مبینہ طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام والوں کی طرف سے 30 ہزار روپے ملنے کا پیغام آیا، خالی جیب نے سوچنے کی صلاحیت ہی ختم کردی، میرے لیے وہ 30 ہزار روپے بہت بڑی رقم تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھ سے رقم دینے کے لیے میری تمام تر معلومات لی گئیں میری والدہ کا نام تک پوچھا گیا مجھ سے شناختی کارڈ مانگا گیا جو میں نے کسی کے نمبر سے بذریعہ واٹس ایپ بھیجا۔ یہ سلسلہ کئی گھنٹوں جاری رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ رقم تو نہیں ملی مجھے لیکن کچھ ہی عرصے بعد مجھے کالز آنا شروع ہوئیں تب مجھے معلوم ہوا کہ میرے نام پر فراڈ ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 100 سالہ شہری، ڈیجیٹل گرفتاری اور ایک کروڑ سے زائد روپے کا فراڈ

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے نام پر مختلف سروسز فراہم کرنے کی غرض سے ایڈوانس رقم حاصل کی جا چکی تھی اور کام پورا نا ہونے پر متاثرہ لوگوں نے میرے شناختی کارڈ نمبر کی مدد سے میرا موبائل نمبر نکالا جو میرے نام تھا اور مجھ سے رقم کا مطالبہ کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اس چکر میں قانونی معاملات میں پڑ گیا اور کافی عرصہ تک اس مشکل سے دوچار رہا، آخر میں ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی لالچ میں آنے سے پہلے ایک بار سوچیے ضرور۔

یہ تو تھی محمد ریاض کی کہانی۔ اب اسکیمرز ہر آنے والے منصوبے کا پہلے سے استعمال شروع کردیتے ہیں جیسے کہ کراچی میں شروع ہونے والا ای چالان ہے وہ ابھی تک شروع بھی نہیں ہوسکا لیکن شہریوں کو چالان ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ مجبوراً ٹریفک پولیس کو اپنا بیان جاری کرنا پڑا۔

شہریوں کو ایزی پیسہ سے منسوب ٹریفک چالان کی ادائیگی کے جھوٹے ایس ایم ایس موصول ہو رہے ہیں

ٹریفک پولیس کراچی نے عوام الناس کو پیغام دیا کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ حالیہ دنوں میں بعض نوسر باز عناصر کی جانب سے شہریوں کو ایزی پیسہ سے منسوب ٹریفک چالان کی ادائیگی کے جھوٹے ایس ایم ایس موصول ہو رہے ہیں، یہ پیغامات جعلی، گمراہ کن اور فراڈ پر مبنی ہیں، جن کا کراچی ٹریفک پولیس یا کسی سرکاری ادارے سے کوئی تعلق نہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ملک ریاض کے دبئی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگی، نیب کا انتباہ

کراچی ٹریفک پولیس چالان کی ادائیگی کے لیے کسی فرد کو پرسنل نمبر سے ایس ایم ایس نہیں بھیجتی، شہریوں سے گزارش ہے کہ اس طرح کے مشکوک پیغامات پر ہرگز یقین نہ کریں، اور کسی بھی غیر مصدقہ لنک یا نمبر پر ادائیگی نہ کریں، اپنی ذاتی معلومات کو محفوظ رکھیں اور کسی بھی پریشانی کی صورت میں ٹریفک پولیس ہیلپ لائن 1915 پر رابطہ کریں۔

تمام ادارے آپ ایس ایم ایس یا کال کی صورت میں احتیاط کرنے کا پیغام دیتے ہیں تا کہ آپ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے محفوظ رہ سکیں کچھ رقم یا تھوڑی سی لالچ کے لیے اپنے آپ کو اور اہل خانہ کو پریشانی میں نا ڈالیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

فرحان غنی کے خلاف مقدمہ دہشتگردی کا نہیں بنتا، تفتیشی افسر متعلقہ عدالت سے رجوع کریں، فیصلہ جاری

ایم ڈی کیٹ 2025 کے لیے کتنے لاکھ امیدوار رجسٹرڈ ہوئے؟

مصطفی عامر قتل کیس میں فرد جرم کب عائد کی جائے گی؟

بھارت: صحافی راجیو پرتاپ کی موت، حادثہ یا منصوبہ بندی کے تحت قتل؟

برطانیہ میں کووڈ کی نئی قسم ’اسٹریٹس‘ کا خطرناک پھیلاؤ

ویڈیو

’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ