برطانیہ میں کووڈ کا ایک نیا ویرینٹ ’اسٹریٹس‘ تیزی سے پھیل رہا ہے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد خاصی بڑھ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19 کے دباؤ میں سبزہ زار اور پارکس سکون کا باعث بنے، تحقیق
اس ویرینٹ کی 2 اقسام سامنے آئی ہیں جن میں ایکس ایف جی اور ایکس ایف جی 3 شامل ہیں۔
برطانوی محکمہ صحت کے مطابق 10 ستمبر تک انگلینڈ میں کووڈ کیسز میں 7.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان کیسز میں سے کتنے اس نئے ویرینٹ سے منسلک ہیں۔
نمایاں علامات
اسٹریٹس ویرینٹ کی علامات عمومی کووڈ جیسی ہی ہیں لیکن ایک نمایاں علامت ڈسفونیا (آواز بیٹھ جانا یا خراب ہو جانا) کو قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: ’ایسٹرا زینیکا‘نے کووڈ 19ویکسین کیوں واپس لینا شروع کردی؟
اس سے قبل ویرینٹ ’نِمبس‘ میں غیرمعمولی گلے کی خراش کو نمایاں علامت کہا گیا تھا۔
عالمی صورتحال
ایکس ایف جی کی موجودگی یورپ، جنوب مشرقی ایشیا اور امریکا میں بھی رپورٹ ہو چکی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے ایکس ایف جی کو ’مانیٹر کیے جانے والا ویرینٹ‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ فی الحال یہ عالمی صحت کے لیے بڑا خطرہ نہیں۔
ویکسین اور خطرات
ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال کوئی شواہد موجود نہیں کہ اسٹریٹس ویرینٹ سنگین بیماری یا اموات کا باعث بنتا ہے۔
موجودہ ویکسینز اس نئے ویرینٹ کے خلاف مؤثر ہیں خواہ وہ علامات کو کم کرنے کے لیے ہوں یا سنگین بیماری سے بچاؤ کے لیے ہوں۔
مزید پڑھیں: کووڈ 19 ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث بن سکتا ہے، تحقیق
البتہ وائرس میں ہونے والی اسپائک پروٹین کی تبدیلیاں اس کی قوت مدافعت سے بچ نکلنے کی صلاحیت کو کچھ حد تک بڑھا سکتی ہیں۔