منصوبہ تھا کہ افراتفری پھیلا کر الزام تحریک انصاف پر لگادیا جائے، آئی ایس پی آر کے اعلامیے پر پی ٹی آئی کا ردِعمل

منگل 16 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

‎افواجِ پاکستان کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے اعلامیے پر پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ جج، جیوری اور جلاد کو ایک ہی فرد یا ادارے میں جمع کرنے کی مہذب، جمہوری و آئینی نظام میں کوئی گنجائش نہیں، پُر امن احتجاج کے بنیادی جمہوری حق کا ضامن آئینِ پاکستان تھا۔

پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کور کمانڈرز کانفرنس کے اختتام پر جاری اعلامیے کو نہایت اہمیت کا حامل سمجھتی ہے، افواج میں تشدد و انتشار کے ان واقعات میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے کار فرما ہونے کے احساس کو درست سمت میں ایک پیشرفت سمجھتے ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بعض سرکاری عمارات، عسکری املاک اور سینکڑوں نہتّے اور پُرامن شہری اس انتشار کی زد میں آئے، آئین و جمہوریت کی پاسدار وفاقِ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ دستورِ پاکستان ہماری انفرادی و اجتماعی رہنمائی کا وسیلہ ہے، کسی بھی قسم کی پیچیدہ بحرانی صورتِ حال کا حل اسی عمرانی معاہدے میں پوشیدہ ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کے 9 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے رینجرز کے ذریعے اغواء کے  نتیجے میں پُر امن احتجاج ایک فطری نتیجہ تھا، ناقابلِ تردید شواہد دستیاب ہیں کہ پُر امن مظاہرین کی صفوں میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلّح انتشار پسند داخل کیے گئے، ان انتشار پسندوں نے ایک جانب جلاؤ گھیراؤ کو ہوا دی تو دوسری جانب پُر امن نہتّے شہریوں پر گولیاں برسائیں۔

پی ٹی آئی اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ انتشار پسندوں کی فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں معصوم شہری شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے، 27 سالہ پُر امن سیاسی، قانونی اور آئینی جدوجہد کے دوران چیئرمین عمران خان پر 3 نومبر کے قاتلانہ حملے کے بعد یہ اپنی نوعیت کا واحد واقعہ ہے۔

PTI Response to ISPR by Muhammad Nisar Khan Soduzai on Scribd

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے میں عام شہریوں کے ساتھ ہمارے کارکنان کو بڑے پیمانے پر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، افراتفری و فساد کی آڑ میں پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی قوت اور افواجِ پاکستان کو مدّمقابل لانے کی کوشش کی گئی، فتنہ و انتشار کے اس غیر معمولی واقعے میں کارفرما عناصر کی نشاندہی کے لیے ہمہ جہت تحقیقات ناگزیر ہیں۔

مزید یہ کہ سپریم کورٹ کے حکم پر غیر قانونی حراست سے رہائی کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی قوم سے اپنے خطاب میں سپریم کورٹ کے ججز پر ایک بااختیار کمیشن کی تشکیل کی تجویز پیش کرچکے ہیں، ہم برملا اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے پاس کسی بھی آزادانہ تحقیق یا انکوائری میں پیش کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں۔ ان ثبوتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ وغیرہ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ منصوبہ یہ تھا کہ افراتفری پھیلائی جائے جس کا الزام تحریک انصاف کو دیکر اس کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا جواز تراشا جا سکے، لیکن پاکستان تحریک انصاف آئین و قانون کی بالا دستی پر غیر متزلزل یقین رکھتی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم شخصی و گروہی تعصّبات، قانون کے نفاذ میں غیر ضروری عجلت اور طاقت و اختیار کو محور بنا کر حقائق سے چشم پوشی کو سماجی و ریاستی نظم کے لیے زہرِ قاتل سمجھتے ہیں، ہماری نگاہ میں جج، جیوری اور جلاد کا کسی ایک ہی فرد یا ادارے میں جمع کیا جانا انصاف کے بنیادی اصولوں سے متصادم اور قیامِ عدل کے لیے تباہ کن ہے۔

اعلامیے کے مطابق تحریک انصاف قومی معاملات کے حوالے سے سیاسی فریقین کے مابین وسیع تر اتفاقِ رائے کی اہمیت کی بدرجہ اَتم معترف ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ کسی بھی سیاسی قوت کی حیثیت و قبولیت کا پیمانہ اسے حاصل عوامی تائید و حمایت ہے، پاکستان تحریک انصاف نہایت یکسوئی سے ربّ العزت کے اقتدارِ اعلیٰ کے بعد جمہور کو حاکمیت کا حقدار سمجھتی ہے۔ جمہور اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے قومی فیصلہ و پالیسی سازی کے مجاز ہیں۔

پی ٹی آئی اعلامیے کے مطابق ماورائے دستور، غیر جمہوری یا غیر نامیاتی (Inorganic) سیاسی گروہوں کے مابین جمہور کی منشاء کے خلاف کسی بھی نوعیت کا اتفاق محض غیر یقینی کے فروغ اور عدمِ استحکام میں شدت کا باعث بنتا ہے، لازم ہے کہ فوری، صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کے ذریعے حقِ فیصلہ سازی عوام کو واپس لوٹایا جائے، آئین کے تابع اس قومی سفر کی راہ ہموار کی جائے جس کی بنیاد کشمکش کے بجائے یکجہتی پر استوار ہو۔

جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے، عمران خان

 عمران خان نے علیٰ الصباح اپنے ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ ہمارے پاس کسی بھی آزادانہ تحقیق یا انکوائری میں پیش کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں، جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ وغیرہ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے تاکہ افراتفری پھیلائی جائے جس کا الزام تحریک انصاف پر دھرا جائے اور اس کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا جواز تراشا جا سکے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بلا شک و شبہ یہ ان لوگوں کی جانب سے ایک جال تھا جو اس لیے پھیلایا گیا کہ اس کی آڑ میں تحریک انصاف پر جاری کریک ڈاؤن میں شدّت لا سکیں اور مجھ سمیت ہمارے سینئر قائدین اور کارکنان کو جیلوں میں بھر کر اپنے اس وعدے کو پورا کر سکیں جو انہوں نے لندن پلان کے تحت نواز شریف سے کر رکھا ہے۔

سابق وزیراعظم نے اپنے ٹوئیٹ کے ساتھ دو ویڈیو کلپ منسلک کرتے ہوئے لکھا کہ ’مرکزی پنجاب کی ہماری صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور میری ہمشیرہ واضح طور پر مظاہرین کو جناح ہاؤس کو نقصان نہ پہنچانے کی تلقین کر رہی ہیں‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp