روس نے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی بحالی کو مسترد کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبینزیا نے یہ مؤقف اکتوبر کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال ہوگئیں
خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے باعث اسلحہ کی خرید و فروخت سمیت مختلف پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اقدام یورپی طاقتوں کی جانب سے سنیپ بیک نامی طریقہ کار کے تحت کیا گیا۔
ایران نے پہلے ہی متنبہ کیا ہے کہ اس فیصلے کا سخت ردعمل دیا جائے گا۔ اس حوالے سے روسی سفیر نے کہا کہ ہم ان پابندیوں کو قانونی طور پر تسلیم نہیں کرتے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا
ان کا کہنا تھا کہ اب دنیا دو متوازی حقیقتوں میں بٹ گئی ہے، کچھ ممالک کے لیے سنیپ بیک نافذ ہو چکا ہے لیکن ہمارے نزدیک اس کی کوئی حیثیت نہیں۔
نیبینزیا کے مطابق یہ صورتِ حال ایک نیا مسئلہ پیدا کر رہی ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ عالمی برادری اس تضاد سے کیسے نکلتی ہے۔













