وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد اب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
وزیراعظم کا دورہِ ریاض
پاکستان میں ’عرب نیوز‘ کے نمائندے وسیم عباسی کو دیے گئے ایک انٹرویومیں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اس ماہ کے آخر میں ریاض کا دورہ کریں گے جس دوران بڑے معاشی اقدامات اور مشترکہ منصوبوں کا اعلان متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک سعودی دفاعی معاہدہ اور خطے کی سیاست پر اثرات
سعودی عرب کی زرعی شعبے میں دلچسپی
رانا تنویر حسین نے بتایا کہ سعودی عرب پاکستانی زرعی مصنوعات، چاول، گوشت، مکئی، تل اور خشک اونٹنی کے دودھ میں سرمایہ کاری اور تجارت کا خواہاں ہے۔ لائیو اسٹاک اور کنٹریکٹ فارمنگ میں بھی تعاون پر بات چیت ہوئی ہے۔
عملی منصوبہ بندی اور ٹائم لائنز
سعودی حکام نے مختلف منصوبوں کے لیے دسمبر 2025 تک ٹائم لائنز مقرر کر دی ہیں، تاکہ سرمایہ کاری اور منصوبہ بندی کو جلد عملی شکل دی جا سکے۔
سی پیک کا دوسرا مرحلہ اور زرعی ترقی
رانا تنویر کے مطابق سی پیک فیز ٹو میں زراعت کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگی، جس میں جدید زرعی ٹیکنالوجی کی منتقلی، انفراسٹرکچر اور کسانوں کی تربیت شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب سے باہمی مفادات کا خیال رکھنے کی توقع ہے، بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردعمل
جدید ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سسٹم
پاکستان اس وقت بروقت اور درست زرعی ڈیٹا سے محروم ہے۔ چین کے تعاون سے سیٹلائٹ سسٹم اور جدید ڈیٹا کلیکشن سے یہ مسئلہ حل کیا جائے گا تاکہ پیداوار اور فوڈ سیکیورٹی سے متعلق فیصلے بہتر انداز میں کیے جا سکیں۔