’بھارت کے مذموم عزائم خاک میں مل گئے‘، آزاد کشمیر میں ہڑتال ختم ہونے کے بعد معمولات زندگی بحال ہونا شروع

ہفتہ 4 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان و آزاد کشمیر کی حکومتوں اور جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کے بعد ریاست میں احتجاج ختم ہوگیا ہے، اور معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ وزیر امور کشمیر امیر مقام نے اس کامیابی کو بھارت کی شکست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے دشمن ملک کے عزائم خاک میں مل گئے۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی تشکیل کردہ وفاقی کمیٹی نے مظفرآباد میں جموں و کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی قیادت کے ساتھ مذاکرات کیے جس میں آزاد کشمیر حکومت کی نمائندگی وزیر لوکل گورنمنٹ راجا فیصل ممتاز راٹھور نے کی۔

یہ بھی پڑھیں: ’آزاد کشمیر میں پاکستان زندہ باد کے نعرے گونجتے رہیں گے‘، وفاقی مذاکراتی کمیٹی اسلام آباد پہنچ گئی

جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لیے 29 ستمبر کو ہڑتال کا آغاز کیا تھا جو آج ختم ہوگیا ہے، اور اب آہستہ آہستہ معمولات زندگی بحال ہو رہے ہیں۔

وزارت داخلہ کی ہدایت پر پی ٹی اے نے آزاد کشمیر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ کی سروسز بھی معطل کر رکھی تھیں جو اب بحال ہو گئی ہیں، اور عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

ہڑتال ختم ہونے کے بعد جہاں ریاست بھر سے مظفرآباد کی جانب مارچ کرنے والے قافلے واپس روانہ ہو گئے وہیں مارکیٹیں بھی کھلنا شروع ہو گئی ہیں، جبکہ ٹریفک بھی رواں دواں ہو گئی ہے۔

حکومت اور ایکشن کمیٹی کے درمیان کیا معاملات طے ہوئے؟

معاہدے کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے کہ احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور مظاہرین کی اموات کے سلسلے میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کے مطابق ایف آئی آرز درج کی جائیں گی، اور جہاں ضرورت محسوس ہو وہاں عدالتی کمیشن بھی تشکیل دیا جائے گا۔

احتجاج کے دوران جان بحق ہونے والے افراد کے ورثا کو وہی معاوضہ دیا جائے گا جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو فراہم کیا جاتا ہے۔ گولی لگنے سے زخمی ہونے والوں کو ہر ایک کو 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے جبکہ مرنے والوں کے لواحقین میں سے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے گی۔

تعلیمی اصلاحات کے حوالے سے کیے گئے فیصلے کے تحت مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن کے لیے دو نئے تعلیمی بورڈز قائم کیے جائیں گے۔ جبکہ آزاد کشمیر کے تمام تعلیمی بورڈز کو 3 دن کے اندر وفاقی بورڈ اسلام آباد سے منسلک کر دیا جائےگا۔

میرپور ڈیم سے متاثرہ خاندانوں کی زمینوں کو 30 دن کے اندر قانونی حیثیت دی جائے گی۔

موجودہ بلدیاتی قانون کو اصل 1990 کے قانون اور عدالتِ عظمیٰ کے احکامات کے مطابق 90 دن کے اندر نافذ کیا جائے گا۔

ہیلتھ کارڈ کے لیے فنڈز 15 روز کے اندر جاری کیے جائیں گے۔ ہر ضلع میں ایم آر آئی اور سی ٹی سکین کی مشینیں مرحلہ وار فراہم کی جائیں گی۔

حکومت پاکستان آزاد کشمیر میں بجلی کے نظام کی بہتری کے لیے 10 ارب روپے فراہم کرے گی۔

کابینہ کا حجم کم کرتے ہوئے اسے زیادہ سے زیادہ 20 وزرا یا مشیروں تک محدود کیا جائے گا۔ سیکریٹریز کی تعداد بھی 20 سے زیادہ نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ محکموں کا انضمام کیا جائےگا جیسے سول ڈیفنس اور ایس ڈی ایم اے کو یکجا کیا جائےگا۔

احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن ادارے کو ضم کیا جائے گا اور قوانین کو نیب کے مطابق ترتیب دیا جائے گا۔

ترقیاتی منصوبے کے تحت نیلم ویلی روڈ پر دو ٹنلز کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جائے گی۔

ایک آئینی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مہاجرین ممبران اسمبلی کے مسئلے پر غور کرے گی۔ اس کمیٹی میں پاکستان، آزاد جموں و کشمیر حکومت اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے 2،2 قانونی ماہرین شامل ہوں گے۔

واضح رہے کہ 29 ستمبر سے شروع ہونے والی ہڑتال کے دوران کچھ مقامات پر پرتشدد کارروائیاں بھی سامنے آئیں، جس کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار شہید ہوئے، جبکہ سویلین کی اموات بھی ہوئی ہیں۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے معاملے کو بگڑتا دیکھ کر وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام کی سربراہی میں ایک کمیٹی مظفرآباد بھیجی جس میں طارق فضل چوہدری، قمر زمان کائرہ، رانا ثنااللہ، راجا پرویز اشرف اور سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود شامل تھے۔

وفاقی کمیٹی نے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ کامیاب مذاکرات کرتے ہوئے ایک معاہدہ طے کرلیا ہے، جس کے مطابق معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ہر 15 روز بعد میٹنگ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے اس سے قبل گزشتہ برس بڑا احتجاج کرتے ہوئے آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کروائی تھی، اس وقت آزاد کشمیر میں گھریلو صارفین کے لیے بجلی 3 روپے یونٹ جبکہ آٹا 40 کلو 2 ہزار روپے میں میسر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وہ نکات جنہوں نے آزاد کشمیر مذاکرات کامیاب بنائے

وفاقی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے مظفرآباد سے اسلام آباد واپسی پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آزاد کشمیر میں نظام زندگی بحال ہونے پر بھارت کو مایوسی ہوئی ہے، پاکستان اور کشمیر یکجان دو قالب ہیں، اور کوئی اس رشتے میں دراڑ نہیں ڈال سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

شہباز شریف، فضل الرحمان ٹیلیفونک رابطہ، پاک سعودیہ معاہدے اور غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

شعیب ملک نے ثنا جاوید سے علیحدگی کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

برطانیہ کے لیے پروازیں 25 اکتوبر سے دوبارہ شروع کی جائیں گی، پی آئی اے کا اعلان

بنگلہ دیش کے مشیر قومی سلامتی کی اعلیٰ امریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال

ریاض بلدیہ کا جدید بلدیاتی پروگرام، شہری سروسز کو عالمی معیار تک پہنچانے کا عزم

ویڈیو

نیتن یاہو نے اسلامی ممالک کے 20 نکات ٹرمپ سے کیسے تبدیل کروائے؟ نصرت جاوید کے انکشافات

کچھ نہ دو میڈل کو عزت دو، بلوچستان کے ایشیئن چیمپیئن باڈی بلڈر

اسرائیل کی حد سے بڑی جارحیت: عالمی فلوٹیلا پر بین الاقوامی پانیوں میں حملہ

کالم / تجزیہ

جین زی (Gen Z) کی تنہائی اور بے چینی

جب اپنا بوجھ اتار پھینکا جائے

پاکستان اور سعودی عرب: تاریخ کے سائے، مستقبل کی روشنی