اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا کے قیدیوں کے ساتھ سلوک کیسا ہے؟ سویڈش کارکن نے پردہ فاش کردیا

ہفتہ 4 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے الزام لگایا ہے کہ انہیں اسرائیلی حراست میں سخت اور غیر انسانی حالات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل آخری کشتی پر بھی اسرائیل کا قبضہ

 برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق گریٹا تھنبرگ نے سوئیڈش حکام کو بتایا ہے کہ وہ ایسے سیل میں قید ہیں جو کھٹملوں سے بھرا ہوا ہے اور انہیں ناکافی خوراک اور پانی دیا جارہا ہے۔

سویڈش وزارتِ خارجہ کی ای میل کے مطابق گریٹا نے بتایا کہ انہیں کم پانی اور کھانا فراہم کیا گیا اور کھٹملوں کے باعث ان کی جلد پر خارش اور دانے نکل آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں لمبے عرصے تک سخت سطح پر بیٹھنے پر مجبور کیا گیا۔

ای میل میں یہ بھی کہا گیا کہ ایک اور قیدی نے دعویٰ کیا ہے کہ گریٹا کو اسرائیلی حکام نے زبردستی جھنڈے پکڑوا کر تصاویر بنوائیں۔ گریٹا سے ایک دستاویز پر دستخط بھی مانگے گئے جسے وہ سمجھ نہیں سکیں اور انکار کردیا۔

گریٹا ان 437 کارکنوں میں شامل ہیں جو  گلوبل صمود فلوٹیلا کے حصے کے طور پر گرفتار ہوئے۔ یہ فلوٹیلا 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل تھا جو اسرائیل کی غزہ پر سمندری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کررہا تھا۔ اسرائیلی فورسز نے ان کشتیوں کو جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب روک کر درجنوں کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری پر اہلیہ کا اہم بیان

رپورٹ کے مطابق زیادہ تر کارکنوں کو جنوبی اسرائیل کی نیگیو ریگستان میں واقع کیتزیوٹ جیل میں رکھا گیا ہے، جہاں عام طور پر فلسطینی قیدی رکھے جاتے ہیں۔

 انسانی حقوق کی تنظیم عدالہ کے وکلا نے کہا کہ کارکنوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کیے جا رہے ہیں، انہیں پانی، ادویات اور وکلا تک فوری رسائی سے محروم رکھا گیا ہے۔

اطالوی وکلا نے بتایا کہ قیدیوں کو کئی گھنٹوں تک کھانے پینے کے بغیر رکھا گیا اور صرف گریٹا کو کیمرے کے سامنے ایک پیکٹ چپس دیا گیا۔ وکلا نے جسمانی اور زبانی تشدد کے واقعات کی بھی نشاندہی کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کی شدید مذمت

اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کو بھی ایک ویڈیو میں کارکنوں کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے دکھایا گیا، جبکہ کچھ کارکنوں نے اس دوران ’فری فلسطین‘ کے نعرے بھی لگائے۔

گارڈین کے مطابق اسرائیلی وزارتِ خارجہ اور دیگر اداروں سے موقف لینے کی کوشش کی گئی لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان کا عالمی فورم پر بحری سلامتی اور کنیکٹیویٹی کے تحفظ کا عزم

صدرِ مملکت کا بنوں میں مشترکہ انٹیلی جنس آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین

بنوں میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کا صفایا، سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائی میں 8 دہشتگرد ہلاک

پاکستان ریلوے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید، محفوظ اور مسافر دوست بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف

جماعت اسلامی کے ‘بدل دو نظام’ اجتماع کے دوسرے روز کیا سرگرمیاں ہورہی ہیں؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت