پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کشیدگی میں کمی نہ ہو سکی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر پاکستان پیپلزپارٹی نے ایک بار پھر سینیٹ اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ کردیا۔
ایوان میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح کی زبان استعمال کی گئی میں ایسا جواب نہیں دوں گی، اور اس کے بعد پیپلز پارٹی کے ارکان واک آؤٹ کر گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنے پر اتفاق
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ ہم پیپلز پارٹی کے دوستوں کو منا کر واپس ایوان میں لائیں گے، اپوزیشن کو زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں، جس طرح موسم بدلا ہے ایسے ہی سیاسی موسم بھی بدل جائےگا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں، ہر مسئلے کا بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام نہیں ہے، اس کے بعد سے دونوں جماعتوں کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی، خصوصاً سندھ اور پنجاب کی حکومتیں آمنے سامنے ہیں۔
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کوئی بیان جاری کرتی ہیں، تو سندھ سے شرجیل میمن اور دیگر کی جانب سے جواب آ جاتا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے شرجیل میمن کا مناظرے کا چیلنج بھی قبول کرلیا ہے۔
دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی اس سیاسی کشیدگی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو کراچی طلب کرلیا ہے، جہاں اس حوالے سے مشاورت کی جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ اور پنجاب کشیدگی، صدر آصف زرداری نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو فوری کراچی طلب کرلیا
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنے صوبے کے حوالے سے کسی بھی بات کا جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے۔