پاکستان اور سعودی عرب کی مشترکہ کمپنی، سعودی پاک انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ، سنہ 1981 میں قائم ہوئی تاکہ صنعتی اور زرعی شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی عسیری کی پاک سعودی تعلقات پر نئی کتاب
یہ کمپنی دونوں حکومتوں کی برابر کی شراکت داری پر مبنی ہے اور اب تک مالی و صنعتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر چکی ہے۔
سعودی پاک انویسٹمنٹ کمپنی کے مالی اعداد و شمار کے مطابق کمپنی کے کل اثاثے 56.137 ارب روپے سے تجاوز کر چکے ہیں۔ کمپنی نے گزشتہ سال 558 ملین روپے کا ٹیکس سے قبل منافع کمایا جس سے اس کی مضبوط مالی پوزیشن ظاہر ہوتی ہے۔
علاوہ ازیں سعودی پاک کی کریڈٹ ریٹنگ ‘AA+’ ہے جو ایک قابل اعتماد مالیاتی ادارے کی علامت ہے۔
کمپنی نے ملک کے صنعتی اور زرعی شعبوں کو طویل مدتی اور قلیل مدتی قرضے فراہم کیے ہیں جن کی مدد سے مقامی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
ساتھ ہی سعودی پاک نے لیزنگ، ایکوئٹی سرمایہ کاری اور اسلامی مالیاتی مصنوعات بھی متعارف کرائی ہیں تاکہ مختلف کاروباری طبقوں کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب میں آئی ٹی اور سائبر سیکیورٹی پر پاک سعودی تعاون پر اتفاق
سعودی پاک کمپنی خود بڑے انفراسٹرکچر منصوبے شروع نہیں کرتی لیکن اس نے متعدد صنعتی، زرعی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے مالی معاونت فراہم کی ہے۔
کمپنی نے سعودی سرمایہ کاری کو پاکستان کی طرف راغب کرنے کے لیے ریاض میں ایک علاقائی دفتر قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔
رواں سال اگست میں پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کے تناظر میں سعودی کمپنی ACWA Power کو پاکستان میں تقریباً 2،800 میگاواٹ کے شمسی توانائی منصوبے کی پیشکش کی گئی ہے۔
سال کے آغاز میں منارا منرلز کمپنی نے ریکوڈک کان منصوبے میں 10 سے 20 فیصد حصص لینے کی خواہش ظاہر کی تھی اور سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں تقریباً 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پر بھی غور شروع کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران کی پاک سعودی دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش، سربراہ پاسداران انقلاب کا اہم بیان
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سعودی پاک انڈسٹریل اینڈ ایگری کلچرل انویسٹمنٹ کمپنی کو پاکستان میں ’سعودی پاک ریئل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کمپنی‘ کے قیام کی اجازت دے دی ہے۔
یہ نئی کمپنی ملک میں انفراسٹرکچر منصوبوں، رہائشی اسکیموں، سیاحتی مقامات، شاپنگ مالز، ہوٹلز اور آفس بلاکس کی ترقی کے لیے مالی معاونت فراہم کرے گی۔
ذرائع کے مطابق کمپنی کے قیام کے لیے درکار ابتدائی تیاری مکمل ہو چکی ہے اور جلد ہی اس کی سرگرمیاں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں شروع کر دی جائیں گی۔
بسعودی عرب اور پاکستان کے اشتراک سے قائم اس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ابتدائی طور پر 50 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وی ورلڈ: پاک سعودی تعلقات عصری اور تاریخی دونوں اعتبار سے انتہائی اہم ہیں، ڈاکٹر طلحہ
مزید براں سعودی سرمایہ کاری کو پاکستان میں راغب کرنے کے لیے کمپنی کا علاقائی دفتر ریاض میں بھی قائم کیا جا رہا ہے۔
مستقبل میں سعودی پاک کمپنی کا منصوبہ قابل تجدید توانائی، صنعتی زونز، اسلامی بینکاری اور مقامی صنعتوں کی معاونت پر مرکوز ہے۔
اس کے علاوہ کمپنی سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے کاروباری مواقع سے جوڑنے کے لیے مزید مشترکہ منصوبے تشکیل دینے کی کوشش میں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی پاک کمپنی نہ صرف دونوں ممالک کے مالی تعلقات کو مضبوط کر رہی ہے بلکہ پاکستان کی صنعتی و زرعی ترقی میں بھی ایک نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: آرامکو نے سعودی عرب میں تیل اور گیس کے 14 نئے ذخائر دریافت کرلیے
توقع کی جا رہی ہے کہ کمپنی آئندہ سالوں میں اپنی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے خطے کی ایک بڑی سرمایہ کاری کمپنی بن جائے گی۔