خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلعے وزیرستان میں سورج مکھی کی کاشت سے روزگار کی نئی راہیں پیدا ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں بڑے پیمانے پر کاشتکاری کو فروغ دینے کا اہم ترین منصوبہ شروع کردیا گیا
وزیرستان میں موسمیاتی تبدیلیوں اور زیر زمین پانی کی سطح میں کمی کی وجہ سے مقامی لوگوں کے باغات خشک ہو رہے ہیں جس سے ان کا روزگار شدید متاثر ہوا ہے۔ ان مشکلات سے نمٹنے کے لیے محکمہ زراعت اور مقامی کسانوں نے ایک نئی حکمت عملی اپنائی ہے۔
سورج مکھی کی کامیاب کاشت
وادی شکئی میں کسانوں نے 70 کنال اراضی پر سورج مکھی کی فصل کاشت کی ہے جس سے انہیں کافی امیدیں وابستہ ہیں۔
یہ فصل نہ صرف پانی کی قلت والے علاقوں کے لیے ایک بہترین متبادل ثابت ہو رہی ہے بلکہ اس سے تیل اور جانوروں کی خوراک بھی تیار کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیے: گلگت میں خواتین کاشتکاری سے کتنا کما لیتی ہیں؟
ایک لیٹر تیل کے لیے کتنے کلو سورج مکھی درکار؟
سورج مکھی کی کامیاب پیداوار سے کسانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں 3 کلو سورج مکھی کے بیج سے تقریباً ایک لیٹر تیل اور ایک کلو کھال (جانوروں کی خوراک) حاصل ہوتی ہے۔
چھوٹے کارخانے وقت کی ضرورت
کسانوں کا کہنا ہے کہ اس فصل سے انہیں اچھا منافع مل رہا ہے لیکن علاقے میں کارخانے نہ ہونے کی وجہ سے انہیں خام مال کی فروخت میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ اگر حکومت اس علاقے میں چھوٹے کارخانے قائم کرے تو کسانوں کو اپنی پیداوار کو بہتر قیمت پر بیچنے میں آسانی ہو گی اور ان کی معاشی حالت مزید بہتر ہو سکے گی۔
مزید پڑھیں: مدینہ منورہ: عود اور صندل کی کاشت کا شاندار منصوبہ
کسانوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف ان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے لڑنے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے علاقے کی معیشت کو بھی مضبوط ہوگی۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔