پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان لفظی محاذ آرائی شدت اختیار کر گئی ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما و رکنِ قومی اسمبلی علی قاسم گیلانی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے سے متعلق فیصلہ پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو مریم نواز سے ناراض
وی نیوز سے گفتگو میں علی قاسم گیلانی نے انکشاف کیا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حالیہ بیانات پر ’سخت غصے‘ میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں مریم نواز معافی نہیں مانگیں گی لیکن وزیراعلٰی کے منصب سے بیان بازی کو طول نہ دیا جائے: نواز شریف کی ہدایت
انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے کئی ریڈ لائنز عبور کی ہیں۔ پنجاب کے وزراء کی جانب سے آصفہ بھٹو اور سندھ حکومت کے بارے میں اشتعال انگیز گفتگو ناقابلِ قبول ہے۔
سیکیورٹی واپس لینے پر پارٹی کا ردِعمل
انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور ان کے اہلِ خانہ کی سیکیورٹی واپس لینے کے بعد
پیپلزپارٹی نے ’جارحانہ‘ سیاسی حکمتِ عملی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپوزیشن میں بیٹھنے پر غور
علی قاسم گیلانی کے مطابق، ان کے بھائی علی حیدر گیلانی نے پنجاب میں اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کی تجویز بلاول بھٹو کو دی ہے،
جس پر بلاول نے جواب دیا کہ اگر اپوزیشن میں گئے تو وفاق اور پنجاب، دونوں اسمبلیوں میں اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے وزیراعلیٰ مریم نواز کے بڑھتے بیانات، پیپلز پارٹی پنجاب کا صوبائی حکومت کے ساتھ مزید چلنے سے انکار
انہوں نے بتایا کہ بلاول بھٹو آئندہ چند روز میں وطن واپس پہنچیں گے، جس کے بعد سی ای سی کا اجلاس بلا کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
تحریکِ انصاف کی آفر پر مؤقف
پی ٹی آئی کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی پیشکش پر بات کرتے ہوئے علی قاسم گیلانی نے کہا کہ یہ آفر فی الحال سنجیدہ نہیں لگتی۔ کل ہی پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے سیاسی اختلافات رہیں گے، لیکن اگر تحریکِ عدم اعتماد آئی تو وہ حمایت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانیِ پی ٹی آئی عمران خان کو خود واضح طور پر اعلان کرنا چاہیے کہ ان کی جماعت پیپلزپارٹی کا ساتھ دے گی۔ ہم یہ معاملہ بہرحال سی ای سی کے اجلاس میں پیش کریں گے اور وہاں فیصلہ کیا جائے گا۔














