سویڈن کی رائل اکیڈمی آف سائنسز نے اعلان کیا ہے کہ سعودی سائنسدان عمر بن مونس یاغی، جاپانی محقق سوسومو کیٹاگاوا اور آسٹریلوی ماہر رچرڈ روبسن کو کیمسٹری کے نوبل انعام 2025 سے نوازا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے پر آمادہ ہوں مگر‘ ۔۔۔ ؟ ہیلری کلنٹن کا حیران کن بیان
یہ اعزاز انہیں میٹل آرگینک فریم ورکس (MOFs) کی ایجاد پر دیا گیا، جو دھاتوں اور نامیاتی اجزا کو ملا کر ایسی جال دار ساختیں بناتی ہیں جو پانی، گیسوں اور آلودگیوں کے ذخیرے اور صفائی میں انقلاب برپا کر چکی ہیں۔
عالمِ عرب اور خصوصا سعودی عرب کے لیے یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔ پروفیسر عمر یاغی کی تحقیق نے خشک علاقوں میں فضا سے پانی نکالنے، آلودہ پانی صاف کرنے، کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے اور ہائیڈروجن ذخیرہ کرنے جیسے شعبوں میں نئی راہیں کھولی ہیں، جس سے پائیدار توانائی اور ماحولیاتی ٹیکنالوجی میں انقلاب آیا۔
اکیڈمی کے مطابق یہ دریافت جدید سائنسی وصنعتی دنیا میں ایک سنگِ میل ثابت ہوئی ہے اور اس نے مادی کیمیا میں نئی جہت متعارف کرائی۔
یہ بھی پڑھیں:کیمسٹری کا نوبل انعام: 3 سائنسدانوں کے ناموں کا اعلان
واضح رہے کہ 1999 میں مصری سائنس دان احمد زویل نے پہلی بار عرب دنیا کے لیے کیمسٹری کا نوبل انعام جیتا تھا، جنہوں نے کیمسٹری آف فیمٹو سیکنڈ ایجاد کر کے ایٹموں اور سالموں کی حرکات کے مشاہدے میں نئی دنیا کھول دی تھی۔