پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے بدھ کے روز دو ادویات کو ’جعلی‘ قرار دیتے ہوئے ان کی ضبطی کے احکامات جاری کر دیے۔
اتھارٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق ایفاسٹن گولی یعنی ڈائیڈروجیسٹرون 10 ملی گرام اور پیرا کیئر سسپنشن 60 ملی لیٹر یعنی پیراسیٹامول 120 ملی گرام فی 5 ملی لیٹر میں فعال اجزا موجود نہیں پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تیار شدہ کھانسی کے شربت میں زہریلا مواد شامل، ڈریپ کا کریک ڈاؤن
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اس طرح کی جعلی ادویات عوامی صحت کے لیے سنگین خطرہ ہیں، کیونکہ یہ علاج کی ناکامی، بیماری میں شدت، یا جان لیوا نتائج کا سبب بن سکتی ہیں، خصوصاً ان مریضوں کے لیے جو ان دواؤں پر علاج کے لیے انحصار کرتے ہیں۔
ڈریپ نے عوام کو سختی سے مشورہ دیا ہے کہ وہ ان دواؤں کا استعمال فوری طور پر بند کر دیں۔
مزید پڑھیں: ڈریپ نے غیر معیاری ادویات پر الرٹ جاری کردیا
بیان میں مزید کہا گیا کہ متاثرہ بیچ نمبرز والی مصنوعات استعمال کرنے والے افراد ان کا استعمال ترک کریں اور اگر ان کے استعمال سے کسی قسم کی تکلیف یا مسئلہ محسوس ہو تو اپنے معالج یا صحت فراہم کنندہ سے رابطہ کریں۔
ڈریپ نے طبی ماہرین سے کہا ہے کہ وہ متعلقہ سپلائی چینز، فارمیسیوں اور صحت کے مراکز میں ان مصنوعات کی نگرانی میں اضافہ کریں، اور اگر کسی منفی اثر یا معیار سے متعلق مسئلے کی اطلاع ملے تو فوری طور پر رپورٹ کریں۔
مزید پڑھیں: پشاور: ڈریپ کا سرجیکل کمپنی پر چھاپہ، ممنوعہ سرنجوں کی بھاری مقدار برآمد
واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں بھی ڈریپ نے تین دواساز کمپنیوں کو ’’غیر معیاری‘‘ طبی آلات مارکیٹ سے واپس لینے کی ہدایت کی تھی اور فارماسسٹ و کیمسٹس کو ان مصنوعات کی فراہمی بند کرنے کا کہا تھا۔














