وفاقی کابینہ نے پاک سعودی اسٹریٹجک معاہدے کی توثیق کردی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں شہدا کے خون نے ایک لکیر کھینچ دی ہے، اب یہ جنگ پاکستان کے لیے ہے اور کوئی پاکستان کو مٹا نہیں سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ باہمی بھائی چارے پر مبنی ہے، وزیراعظم
شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں، پارلیمنٹ، سول سرونٹس اور پاک افواج دن رات ملک کے دفاع میں مصروف ہیں، لیکن اگر دہشتگردی کو جڑ سے ختم نہ کیا گیا تو یہ تمام کوششیں ضائع ہو جائیں گی۔
افواج پاکستان ، پاکستان کے ادارے پارلیمنٹ اور عوام جو محنت کر رہی ہے اگر ہم نے دہشتگردی کا مکمل طور پر خاتمہ نہ کیا تو یہ ساری محنت ضائع چلی جائے گی ، وزیراعظم شہباز شریف pic.twitter.com/mZMNvQ87cL
— WE News (@WENewsPk) October 9, 2025
انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے، کیونکہ اب بس بہت ہوچکا ہے۔
انہوں نے شہدا کو پاکستان کے وقار اور عزت کا تاج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، انہیں بھول جانا علاقے، ملک اور ان کے اہلخانہ کے ساتھ سب سے بڑی ناانصافی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے پاک فوج مخالف مہم چلانے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی
وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ دہشتگردوں کو سہولت، پناہ یا مدد فراہم کرتے ہیں وہ بھی برابر کے مجرم ہیں۔ ان کے مطابق یہ لوگ خوارج کا ساتھ دے رہے ہیں جبکہ ہمارے شہداء اپنی جانوں کے نذرانے دے کر وطن کی حفاظت کر رہے ہیں۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے کی توثیق بھی کر دی۔
میری سپہ سالار سے میٹنگ ہوئی ان کا حوصلہ ان کی سوچ پختہ اور عزم انتہائی جوان ہے ، وزیراعظم شہبازشریف pic.twitter.com/MV1QEZDMgC
— WE News (@WENewsPk) October 9, 2025
کابینہ نے دونوں ممالک کی قیادتوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دفاعی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔
پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے غیر فعال طیارے عطیہ
مزید برآں، کابینہ نے پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے 15 غیر فعال طیاروں کو مختلف تعلیمی، یادگاری اور نمائش کے مقاصد کے لیے عطیہ کرنے کی منظوری دی، جبکہ باقی 4 فعال طیارے بدستور ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب طیاروں کی نیلامی کی سابقہ کوششیں ناکام رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم کا خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کے لیے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان
اجلاس میں واپڈا کے بڑے ڈیموں اور پن بجلی منصوبوں کے تحفظ کے لیے ایک خصوصی سیکیورٹی فورس کے قیام کے لیے قانون سازی کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔