پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور سابق صوبائی وزیر ریاض فتیانہ نے کہا کہ عمران خان ایوانِ صدر میں نا صرف ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار ہیں بلکہ وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ساتھ بھی مذکرات چاہتے ہیں۔ عمران خان آرمی چیف کا دل سے احترام کرتے ہیں اور ادارے کے ساتھ اختلاف نہیں چاہتے۔
ریاض فتیانہ نے بتایا کہ عمران خان نے پارٹی لیڈران پر واضح کیا ہے کہ اگر وہ حکومت میں آئے تو آرمی چیف حافظ عاصم منیر کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں۔ ریاض فتیانہ نے یہ بھی بتایا کہ عمران خان نے ہمارے سامنے کبھی آرمی چیف کا بُرے الفاظ میں ذکر نہیں کیا بلکہ بار بار یہی کہا کہ سب کو ماضی بھلا کر آگے بڑھنا ہوگا اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک کو نقصان ہوگا۔
’ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ایوانِ صدر میں مذاکرات ہوسکتے ہیں‘
وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ صدرِ پاکستان عارف علوی تینوں افواج کے سرابراہ ہیں، اس لیے انہیں چاہیے کہ وہ سب کو ایوانِ صدر میں بلائیں، ایک میز پر بیٹھیں اور مذکرات کروائیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ عمران خان ایوانِ صدر میں نا صرف ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار ہیں بلکہ وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ساتھ بھی مذکرات چاہتے ہیں۔
ریاض فتیانہ نے کہا کہ ہمیں اس وقت غصے میں نہیں بلکہ ٹھنڈے دل سے بات کرنا ہوگی اور اسی صورت حالات ٹھیک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف مذاکرات ہوں اور دوسری طرف گرفتاریاں ہوں تو معاملات حل نہیں ہوتے، دونوں طرف سے مکمل سیز فائر کی ضرورت ہے۔
’ہماری حکومت آئی تو پی ڈی ایم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے‘
پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما نے وی نیوز سے گفتگو میں واضح کردیا کہ ’میں یقین دلاتا ہوں کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آتی ہے تو ہم پی ڈی ایم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی میں الجھنے کے بجائے مستقبل کی طرف دیکھنا ہوگا اور اگر ہم ایک دوسرے خلاف اسی طرح کارروائیاں کرتے رہے تو اس سے ملک کو نقصان کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
’9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل انکوائری کروائی جائے‘
سابق صوبائی وزیر ریاض فتیانہ نے اس بات پر زور دیا کہ 9 مئی کے واقعات پر آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے سے پہلے جوڈیشل انکوائری کروانی چاہیے تاکہ پتہ چل سکے کہ کس نے حساس عمارتوں پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل انکوائری سے پہلے کوئی بھی اقدام بہتر نہیں ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ادارے جتنی سختی کریں گے، اس کا عوام میں ردِعمل شدید ہوسکتا ہے۔ 9 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی کارکن ملوث نہیں بلکہ یہ عام لوگوں کی جانب سے ردِعمل آیا ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے زیادہ تر کارکن تو عمران خان کی گرفتاری سے پہلے ہی جیلوں میں جاچکے تھے۔
’15 مئی کو خاکی وردی والوں نے ریڈ زون پر حملہ کیا‘
ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ 15 مئی کو اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ تھی مگر اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک جماعت کے خاکی وردی میں ملبوس لوگ ریڈ زون کا دروازہ پھلانگ کر اندر گئے اور حملہ کیا، ریاستی اداروں کو انہیں ایسا کرنے سے روکنا چاہیے تھا۔
’عثمان بزدار دوبارہ وزیرِاعلی نہیں بنیں گے‘
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ریاض فتیانہ کا کہنا تھا عثمان بزدار پارٹی چھوڑ کر کہیں نہیں گئے بلکہ وہ اپنے حلقے اور کیسوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی گرفتاری کے وقت عثمان بزدار اپنے حلقے میں انتخابی مہم چلا رہے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پنجاب میں ایک بار پھر پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو میں سمجھتا ہوں کہ عثمان بزدار وزیرِاعلی پنجاب نہیں ہوں گے۔
’چوہدری پرویز الہی بہت بیمار ہیں‘
ریاض فتیانہ نے بتایا کہ سابق وزیرِاعلی پنجاب اور تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہی لاہور میں ہی ہیں اور 9 مئی کو وہ اس لیے باہر نہیں نکل سکے کیونکہ وہ بیمار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیرِاعلی پنجاب کا الیکشن ہوا تھا تو اس وقت ان کو شدید چوٹیں آئی تھیں اور ان چوٹوں کی وجہ سے ان کی ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہے اور وہ ٹھیک طرح سے چل نہیں سکتے ہیں اس لیے وہ سڑکوں پر احتجاج کے لیے باہر نہیں نکلے۔
’پرویز الہی کا وزیرِاعلی پنجاب کے لیے نام فائنل نہیں ہے‘
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہی کا نام بطور وزیرِاعلی ابھی فائنل نہیں ہے ہاں البتہ ان کو پنجاب کی ٹکٹس دی گئی ہیں اور ان کے ساتھ 10 ایم پی ایز کو بھی پی ٹی آئی ٹکٹس جاری کیے گئے ہیں لیکن وزیرِاعلی کے لیے ابھی تک کسی کا نام بھی حتمی نہیں ہے اور اس کا فیصلہ انتخابات کے بعد ہی کیا جائے گا۔
’بشری بی بی نیک خاتون ہیں‘
ریاض فتیانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بشری بی بی کے اوپر غلط الزمات لگائے گئے ہیں اور وہ ایک باپردہ نیک خاتون ہیں۔ وہ 5 وقت کی نمازی ہیں، تہجد گزار ہیں اور انہوں ایسے کام کبھی نہیں کیے۔ ان کا تعلق بہت عزت دار گھرانے سے ہے اور ان پر اس طرح کے الزمات محض سیاسی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی خاتون کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے اور وہ اس کے خلاف ہیں پھر وہ چاہے وہ فریال تالپور کی گرفتاری ہو یا مریم نواز کی۔
’ٹکٹ کے نام پر عمران خان نے کوئی پیسہ نہیں لیا‘
سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پارٹی کے نام پر ٹکٹ ہولڈرز سے کوئی پیسہ نہیں لیا، یہ محض ایک پروپیگنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار تو پارٹی ٹکٹ خود عمران خان نے دیے ہیں اس لیے پیسہ چلنے کا تو کوئی امکان ہی نہیں ہے۔