اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری روکنے کے حکم میں 31 مئی تک توسیع کردی

بدھ 17 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو مزید کسی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکنے کے حکم میں 31 مئی تک توسیع کردی ہے۔

‏سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی اورگرفتاری سے روکنے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔

‏ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سمیت اسٹیٹ کونسل جب کہ ‏عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔

‏وفاق کی جانب سے کیسوں کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا کہ ‏کچھ مہلت دیدی جائے تو مقدمات کی تفصیلات فراہم کردی جائیں گی۔

‏عدالت نے وفاق کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 31 مئی تک ملتوی کردی ہے۔

گزشتہ سماعت میں کیا ہوا؟

12 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں دو ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو کسی بھی مقدمے میں 15 مئی تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

عدالت نے عمران خان کی لاہورمیں درج ظل شاہ قتل کیس سمیت دہشت گردی کے 3 مقدمات میں بھی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے حکام کو 9 مئی کے بعد اسلام آباد میں درج کسی بھی نئے مقدمے میں چیئرمین تحریک انصاف کو 17 مئی تک گرفتار کرنے سے بھی روک دیا تھا۔

عمران خان کی گرفتاری اور عدالتی کارروائیاں

یاد رہے کہ عمران خان کو 9 اپریل کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے رینجرز کی مدد سے القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈائری برانچ سے اس وقت گرفتار کرلیا تھا جب وہ 7 مقدمات میں ضمانت کے لیے ضروری کارروائی مکمل کروارہے تھے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری کو قانون کے مطابق قرار دیا تھا۔ نیب کا موقف تھا کہ عمران خان کی گرفتاری انکوائری اور تفتیش کے قانونی تقاضے پورا کرنے کے بعد کی گئی۔

نیب نے کہا کہ انکوائری او تفتیش کے عمل کے دوران القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹی ہونے کی حیثیت سے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو متعدد نوٹس جاری کیےگئے لیکن انہوں نے کسی نوٹس کا جواب نہیں دیا۔

گرفتاری کے اگلے روزنیب نے عمران خان کو پولیس لائنزگیسٹ ہاؤس میں عارضی طور پر قائم احتساب عدالت میں پیش کرکے ان کے 14 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم جج محمد بشیر نے 8 روزہ ریمانڈ پرسابق وزیراعظم کو نیب کی تحویل میں دے دیا تھا۔

عمران خان کی گرفتاری سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، جس پر 11 مئی  کو سپریم کورٹ نے عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp