جنوبی افریقہ میں ایک ہولناک بس حادثے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہوگئے، جن میں ملاوی اور زمبابوے کے شہری بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بس حادثہ زمبابوے کی سرحد سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا، ہلاک شدگان میں ایک 10 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ نے امریکا سے اپنے سفیر کی بے دخلی کو افسوس ناک قرار دے دیا
لیمپوپو صوبے کی وزیرِ ٹرانسپورٹ وائلٹ متھیے نے پیر کے روز میڈیا کو بتایا کہ یہ افسوسناک حادثہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیا جب زمبابوے جانے والی ایک مسافر بس ڈرائیور کے قابو سے نکل کر سڑک کے کنارے کھائی میں جاگری۔
DNC bus from PE to Zimbabwe killed 42 and a dozen more critically injured. @CrimeWatchZW reported in September that these buses had issues. It could breakdown for days on the way. Long distance buses need to be roadworthy. IT'S SAD and @ZANUPF_Official govt does nothing #MTDSRIP pic.twitter.com/mdrR7kWUKC
— PATSON KANENGON! (@PatsonKanengoni) October 13, 2025
وزیر نے مقامی چینل نیوزروم افریکا سے گفتگو میں بتایا کہ اب تک 40 لاشوں کی تصدیق ہوچکی ہے، جبکہ بچاؤ کا کام تاحال جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 38 زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ریسکیو ٹیمیں مزید لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
یہ بس جنوبی شہر گکویبرہا سے روانہ ہوئی تھی جو تقریباً 1500 کلومیٹر کا سفر طے کرکے زمبابوے پہنچنے والی تھی۔
مزید پڑھیں: جنوبی افریقہ میں شدید برفباری، 12 افراد ہلاک
مسافروں میں ملاوی اور زمبابوے کے وہ شہری شامل تھے جو جنوبی افریقہ میں محنت مزدوری کرتے تھے۔
وائلٹ متھیے نے کہا کہ حادثے کی ابتدائی وجوہات میں ڈرائیورکی تھکن یا گاڑی میں فنی خرابی کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
جنوبی افریقہ میں اگرچہ سڑکوں کا نظام جدید اور وسیع ہے، تاہم وہاں تیز رفتاری، لاپرواہی سے ڈرائیونگ اور ناقص گاڑیوں کے باعث ہر سال بڑی تعداد میں حادثات پیش آتے ہیں۔













