عالمی ادارۂ صحت نے پیر کے روز ایک صحت سے متعلق انتباہ جاری کیا ہے، جس میں بھارت میں تیار کردہ کھانسی کے 3 سیرپ کے آلودہ ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔
ادارے نے دنیا بھر کے ممالک سے درخواست کی ہے کہ اگر ان ادویات کا کہیں پتا چلے تو فوراً عالمی ادارۂ صحت کو اطلاع دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: کھانسی کا شربت پی کر 17 بچے چل بسے، ڈبلیو ایچ او نے نوٹس لے لیا
عالمی ادارۂ صحت کے مطابق متاثرہ ادویات 3 مختلف کمپنیوں کی مخصوص بیچز سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان میں کولڈرف شامل ہے جو سریسن فارماسیوٹیکل نامی کمپنی تیار کرتی ہے۔
WHO warns of contaminated India cough syrups https://t.co/j3I5jmAExK https://t.co/j3I5jmAExK
— Reuters (@Reuters) October 14, 2025
دوسری دوا ریسپی فریش ٹی آر ہے جو ریڈنیکس فارماسیوٹیکل جبکہ تیسری دوا ری لائف ہے جسے شیپ فارما کمپنی بناتی ہے۔
عالمی ادارۂ صحت نے خبردار کیا کہ یہ آلودہ شربتیں صحت کے لیے سنگین خطرہ ہیں اور ان کے استعمال سے شدید، حتیٰ کہ جان لیوا بیماری بھی لاحق ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: کھانسی کے شربت میں زہریلے اجزا، بھارتی کمپنیوں کو عالمی ادارہ صحت کی سخت تنبیہ
بھارت کے سینٹرل ڈرگس کنٹرول آرگنائزیشن نے عالمی ادارۂ صحت کو بتایا کہ کھانسی کے یہ سیرپ مبینہ طور پر ان بچوں نے پیے تھے جن کی عمریں 5 سال سے کم تھیں اور جو حال ہی میں ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع چھندواڑہ میں جاں بحق ہوئے۔

تحقیقات کے مطابق ان کھانسی کے شربتوں میں زہریلا ڈائی ایتھائلین گلائکول موجود تھا، جس کی مقدار قانونی حد سے تقریباً 500 گنا زیادہ تھی۔
آرگنائزیشن کے مطابق یہ آلودہ ادویات بھارت سے برآمد نہیں کی گئیں اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ انہیں غیرقانونی طور پر باہر بھیجا گیا ہو۔














