حکومت کی جانب سے 30 ستمبر کو پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 7 پیسے فی لیٹر کا بڑا اضافہ کیا گیا تھا جبکہ اب قیمت میں 6 روپے فی لیٹر کمی کی بات کی جا رہی ہے، وی نیوز نے خام تیل کی عالمی قیمت اور ڈالر کے تبادلہ نرخ کا جائزہ لیتے ہوئے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا پیٹرول کی قیمت میں واقعی ایک اور بڑی کمی متوقع ہے؟
یہ بھی پڑھیں:پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ، مشتعل لوگوں کا ایکواڈور کے صدر پر مبینہ قاتلانہ حملہ
حکومت ہر 15 روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا فیصلہ کرتی ہے، 30 ستمبر کو جب آخری بار قیمتوں میں تبدیلی کی گئی تو اس وقت خام تیل کی قیمت 66.3 ڈالر فی بیرل تھی، جو اب بڑی کمی کے بعد 62.19 ڈالر فی بیرل ہو چکی ہے۔

اسی طرح 30 ستمبر کو ڈالر کا ریٹ 281 روپے تھا، جو اب معمولی اضافے کے بعد 281.74 روپے ہو گیا ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت نے پیٹرولیم لیوی کو بھی 75 روپے سے مرحلہ وار بڑھا کر 100 روپے کرنا ہے اس لیے یہ بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس مرتبہ 2.5 سے 5 روپے پیٹرولیم لیوی بھی عائد کر دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کیخلاف اقدامات، صدر نے ترمیمی بل کی منظوری دے دی
ماہرینِ معیشت کے مطابق خام تیل کی قیمت میں 4 ڈالر کی بڑی کمی اور ڈالر کے نرخ میں معمولی اضافے کے باعث پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے تک کی کمی متوقع ہے۔ تاہم قیمتوں میں کسی قسم کی کمی یا اضافے کا حتمی فیصلہ وزارتِ خزانہ اوگرا کی سفارش پر آج 15 اکتوبر کی شب کو کرے گی۔
یہ بھی واضح رہے کہ حالیہ بجٹ سے قبل حکومت نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران یہ طے کیا تھا کہ آئندہ مالی سال میں پیٹرولیم لیوی کو بتدریج 100 روپے فی لیٹر تک بڑھایا جائے گا۔

اگرچہ فی الحال مکمل 100 روپے لیوی لاگو نہیں ہوئی، لیکن موجودہ قیمت میں 75 روپے 52 پیسے پیٹرولیم لیوی اور 2 روپے 50 پیسے کلائمیٹ سپورٹ لیوی شامل ہیں، جو صارفین سے وصول کی جا رہی ہیں۔














