امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ہنگری کے دارالحکومت بُڈاپسٹ میں ملاقات کریں گے، جس میں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا دوسرا دور منعقد ہوگا۔
یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹرُتھ سوشل پر ایک بیان کے ذریعے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی پوٹن سے ٹیلیفون پر تفصیلی گفتگو ہوئی جو ان کے بقول انتہائی مثبت رہی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے ساتھ یوکرین پر ’سمجھوتے‘ طے پا گئے، روسی صدر پیوٹن کا انکشاف
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے اگلے ہفتے اپنے اعلیٰ مشیروں کی ملاقات پر اتفاق کیا ہے، جس کی جگہ کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔ امریکی وفد کی قیادت سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کریں گے، جس کے بعد ٹرمپ اور پوٹن کی باضابطہ ملاقات بُڈاپسٹ میں ہوگی۔
اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ ’صدر پیوٹن اور میں نے اتفاق کیا ہے کہ ہم ہنگری کے شہر بُڈاپسٹ میں ملاقات کریں گے تاکہ دیکھیں کہ کیا ہم روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرسکتے ہیں۔‘
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران نمایاں پیشرفت ہوئی ہے اور انہیں امید ہے کہ یہ مذاکرات امن کی جانب ایک مضبوط قدم ثابت ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’امریکا ناخوش ہوا تو اس کے واضح اثرات سامنے آئیں گے‘، ٹرمپ کی پیوٹن کو دھمکی
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور پیوٹن اس سے قبل اگست میں امریکی ریاست الاسکا میں بھی ملاقات کرچکے ہیں، تاہم اس وقت بات چیت کسی واضح نتیجے پر نہیں پہنچی تھی۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی جمعہ کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے، جہاں ٹرمپ انتظامیہ یوکرین کو ٹام ہاک طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے پر غور کررہی ہے۔ اگر یہ فیصلہ منظور ہوا تو یہ یوکرین کے لیے امریکی حمایت کے ایک نئے مرحلے کی نشاندہی ہوگی۔














