خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے چیف جسٹس پاکستان کے نام ایک باضابطہ خط لکھا ہے جس میں اڈیالہ جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے بانی و پیٹرن ان چیف عمران احمد خان نیازی سے ملاقات کی اجازت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
وزیرِاعلیٰ نے وفاقی و صوبائی حکام سے بھی رجوع کیا
خط کے مطابق وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاقی سیکرٹری داخلہ اور پنجاب کے سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کو 15 اکتوبر 2025 کو ایک خط کے ذریعے ملاقات کے انتظامات کی درخواست کی تھی، جو متعلقہ حکام کو موصول بھی ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’قائداعظم محمد علی جناح بانی پی ٹی آئی ہیں‘، سہیل آفریدی کی زبان پھسل گئی
تاہم متعدد یاد دہانیوں اور رابطوں کے باوجود ملاقات تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔
’میں ساڑھے 4 کروڑ عوام کا نمائندہ ہوں‘
سہیل آفریدی نے اپنے خط میں کہا کہ وہ خیبرپختونخوا کے عوام کے منتخب وزیرِاعلیٰ ہیں، جو پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے۔
انہوں نے لکھاکہ میں صوبے کے ساڑھے 4 کروڑ عوام کا نمائندہ ہوں اور میرا آئینی و اخلاقی فریضہ ہے کہ اپنی جماعت کے بانی اور پیٹرن ان چیف سے صوبے کے انتظامی اور سیاسی امور پر رہنمائی حاصل کروں۔
’عمران خان سے ملاقات صوبائی گورننس کے لیے ضروری ہے‘
وزیرِاعلیٰ نے مؤقف اختیار کیا کہ صوبے کے اہم معاملات، کابینہ کی تشکیل اور گورننس سے متعلق فیصلوں کے لیے عمران خان سے براہِ راست مشاورت ناگزیر ہے۔
انہوں نے چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ، وفاقی وزارتِ داخلہ اور پنجاب کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ملاقات کے فوری انتظامات کی ہدایت جاری کی جائے۔
خیال رہے کہ سہیل آفریدی نے سابق وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد وزارتِ اعلیٰ کا منصب سنبھالا ہے۔ عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ہیں، جہاں ان سے ملاقات کے لیے مختلف سیاسی و قانونی حلقوں کی درخواستیں زیرِالتوا ہیں۔