پاکستان تحریک انصاف کے ایڈشنل سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر عامر محمود کیانی نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
بدھ کو عامر کیانی نے اپنے فیصلے سے متعلق میڈیا کو آگاہ کیا، اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی محمود مولوی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
یہ اعلانات ایک ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب 9 مئی کے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی پرتشدد واقعات سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے انکوائری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ اور جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کے واقعات پر جوڈیشل انکوائری کروانے کا حکم دیا ہے۔
کون کون سے رہنماء پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر سکتے ہیں؟
موجودہ سیاسی صورتحال میں تحریک انصاف کے اندر ایک گروپ بننے کی اطلاعات ہیں جس میں دو درجن کے قریب ارکان پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرسکتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ان دو درجن ارکان میں سے مرکزی قیادت بھی شامل ہے اور آنے والے دنوں میں عمران اسماعیل، فواد چوہدری، غلام سرور خان بھی پارٹی سے کنارہ کشی یا خاموشی اختیار کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ افتخار درانی، شہرام ترکئی، مشتاق غنی، صالح محمد خان، شہریار آفریدی بھی پارٹی چھوڑنے کا دباو کی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کے مطابق پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرنے کی وجہ موجودہ سیاسی صورتحال میں عمران خان کا پارٹی قیادت کے مشوروں پر عمل نہ کرنا اور پارٹی کے فیصلے بغیر مشاورت کرنے کے باعث بھی کئی ارکان دلبرداشتہ ہیں۔