اقوام متحدہ کے امدادی وفد کا غزہ کا دورہ، بنیادی سہولیات اور پانی کے پلانٹ کا جائزہ

ہفتہ 18 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 

غزہ  میں دو سالہ جنگ اور تباہ کن بمباری کے بعد بحالی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے عمل کو اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ نے بڑا اور مشکل کام قرار دیا ہے۔

ہفتے کے روز اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے کوآرڈی نیٹر ٹام فلیچر نے غزہ شہر کے شمالی علاقے شیخ رضوان میں واقع گندے پانی کے پلانٹ کا معائنہ کیا، جہاں تباہ شدہ گھروں اور ملبے کے ڈھیر کے درمیان ان کا قافلہ سفید اقوام متحدہ کی گاڑیوں میں پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کا اسرائیل سے غزہ پر قبضے کا منصوبہ فوری طور پر روکنے کا مطالبہ

فلیچر نے تباہی کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ’میں سات 8 ماہ پہلے یہاں آیا تھا، تب زیادہ ترعمارتیں قائم تھیں اب یہ پورا علاقہ ایک کھنڈر بن چکا ہے۔ یہ منظر دیکھنا انتہائی افسوسناک ہے۔‘

غزہ کی گنجان آبادی، جہاں دو ملین سے زائد فلسطینی بستے ہیں، دو سال کی لڑائی کے دوران تقریباً ملبے میں بدل چکی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں جنگ بندی کے دوسرے ہفتے میں داخل ہونے کے باوجود مصر سے مرکزی سرحدی راستہ اب تک نہیں کھل سکا، تاہم اسرائیلی چوکیوں کے ذریعے روزانہ سینکڑوں ٹرک امداد لے کر غزہ میں داخل ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی غزہ میں قحط کی باضابطہ تصدیق، آدھی سے زیادہ آبادی شدید متاثر

ادھر حماس نے اپنے زیر حراست آخری 20 زندہ مغویوں کو رہا کر دیا ہے، جبکہ مزید 28 ہلاک شدگان کی باقیات کی حوالگی کا عمل شروع کر دیا ہے، جمعے کی شب اسرائیل کو ایک مغوی کی لاش ملی جس کی شناخت الیاہو مرگالیت کے نام سے ہوئی، جو اکتوبر 2023 کے اس حملے میں مارے گئے تھے جس نے غزہ جنگ کو بھڑکایا۔

’یہ ایک بہت بڑا کام ہے‘

شیخ رضوان کے پلانٹ میں تباہ شدہ مشینری اور جمع گندے پانی کا معائنہ کرتے ہوئے ٹام فلیچر نے کہا کہ اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کے لیے یہ ’ایک بہت بڑا، بہت ہی مشکل کام‘ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ایسے شہریوں سے ملے جو اپنے تباہ شدہ گھروں کے ملبے میں بیت الخلاء کھود رہے ہیں۔

’وہ سب سے زیادہ عزتِ نفس چاہتے ہیں،‘ فلیچر نے کہا۔ ’ہمیں بجلی بحال کرنی ہے تاکہ صفائی کا نظام دوبارہ چلایا جا سکے۔‘

انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ نے 60 دن کا ہنگامی منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت روزانہ 10 لاکھ کھانے فراہم کیے جائیں گے، صحت کے مراکز بحال ہوں گے، سردیوں کے لیے خیمے لگائے جائیں گے اور لاکھوں بچوں کو دوبارہ اسکول واپس بھیجا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کے روز 950 ٹرک اسرائیل کے راستے امدادی اور تجارتی سامان لے کر غزہ میں داخل ہوئے۔

امدادی تنظیموں نے مصر کے رفح بارڈر کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ خوراک، ایندھن اور ادویات کی ترسیل تیز ہو سکے، جبکہ ترکی نے امدادی اور ریسکیو ٹیمیں سرحد پر الرٹ کر دی ہیں تاکہ ملبے سے لاشوں کی تلاش میں مدد کی جا سکے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اگرچہ جنگ بندی پر رضامند ہو چکے ہیں، مگر ان پر اندرونِ ملک دباؤ بڑھ رہا ہے کہ جب تک تمام مغویوں کی لاشیں واپس نہیں ملتیں، غزہ میں رسائی محدود رکھی جائے۔

نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق ہلاک ہونے والے مغویوں کی باقیات جمعے کی شب ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل منتقل کی گئیں، ہلاک ہونے والے مغوی 75 سالہ کسان تھے جنہیں ان کے دوست ’چرچل‘ کے نام سے جانتے تھے۔ وہ اپنے گھوڑوں کو چارہ دینے نکلے تھے جب حماس کے حملے میں اغوا کر لیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بھوک کا راج اور نیتن یاہو کی ڈھٹائی، اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کر دی

نیتن یاہو کے دفتر کے بیان میں کہا گیا کہ ’ہم اپنے لوگوں کی لاشیں اور مغویوں کو واپس لانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔‘

ادھر حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ گروپ جنگ بندی معاہدے پر کاربند ہے اور قیدیوں کے مکمل تبادلے کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے کام جاری رکھے گا۔

ٹرمپ اور علاقائی ثالثوں کی نگرانی میں ہونے والے اس معاہدے کے تحت حماس نے تمام 20 زندہ مغویوں اور 28 میں سے 10 ہلاک شدگان کی باقیات واپس کر دی ہیں۔

غزہ میں تباہی، انسانی بحران، اور جنگ بندی کے نازک عمل کے درمیان اقوام متحدہ کے لیے یہ ایک نیا امتحان بن چکا ہے — جسے فلیچر نے درست کہا: ’یہ صرف تعمیر نو نہیں، بلکہ ایک پوری زندگی کو دوبارہ کھڑا کرنے کا عمل ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل ’انٹرنیٹ صرف سہولت نہیں، ہمارا روزگار ہے‘

خیبرپختونخوا میں منعقدہ جرگے کے بڑے مطالبات، عملدرآمد کیسے ہوگا اور صوبائی حکومت کیا کرےگی؟

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ