عدنان کیسے ’کین ڈول‘ بنے؟، سوشل میڈیا اسٹار نے شہرت کی اصل وجہ بتادی

پیر 20 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پر ’کین ڈول‘ کے نام سے شہرت حاصل کرنے والے عدنان نے اپنی مقبولیت کی کہانی اور شخصیت سے متعلق دلچسپ پہلوؤں سے پردہ اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کین ڈول کا تصور دراصل عوامی رائے سے ابھرا،جب لوگوں نے ان کے متناسب قد و قامت اور چہرے کے خدوخال کو مشہور کردار ’کین‘ سے تشبیہ دینا شروع کی۔

یہ بھی پڑھیں: ایمن خان کی دبئی میں کین ڈول سے ملاقات، تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

کین نے بتایا کہ لوگ مجھے دیکھ کر کہتے تھے کہ آپ کا قد پرفیکٹ ہے، چہرہ پرفیکٹ ہے تو آپ کین کی طرح لگتے ہیں۔ یہ بات میرے لیے ایک مثبت محرک بنی اور میں نے سوچا کہ کیوں نہ اسی پہچان کو ایک برانڈ میں بدلا جائے۔

کین کے مطابق سوشل میڈیا کے فعال استعمال نے ان کی مقبولیت میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی انہوں نے خود کو ’کین‘ کے طور پرمتعارف کرایا انہیں نہ صرف پاکستان بلکہ ترکیہ اور روس سمیت دیگر ممالک سے بھی کام کی پیشکش ہوئی اوران کی شہرت میں نمایاں اضافہ ہوا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جب وہ نے اپنے اندر چھپے فیصل آبادی مزاح کو سامنے لائے تو خوبصورتی اور مزاح کا ایک نیا امتزاج سامنے آیا، جسے ان کے مداحوں نے بے حد سراہا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان بھی ٹک ٹاک پر :”اب جنت مرزا کو گھبرانا چاہیے”

اپنے ماضی کا ذکر کرتے ہوئے عدنان نے کہا کہ اسکول کے زمانے میں مجھے کافی ٹرول کیا گیا، جس کی وجہ سے اب سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید یا مذاق کا مجھ پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ میں دوسروں کی باتوں کو زیادہ اہمیت نہیں دیتا۔

اپنی طرزِ زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ ابتدا سے ہی اپنی صحت اور ظاہری شکل کا خاص خیال رکھتے ہیں، خصوصاً کھانے پینے میں محتاط رہتے ہیں۔

کین ڈول نے اپنی روحانیت کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ وہ نماز اور روزے کی پابندی کرتے ہیں، اور اپنے چاہنے والوں کو بھی تہجد کی ترغیب دینے کے لیے پیغامات بھیجتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

کیا سندھ کی نئی سرنڈر پالیسی کچے کے علاقے میں امن لائے گی؟

بنگلہ دیش میں پاکستان کے نئے تعینات ہائی کمشنر کی مشیر برائے خوراک سے ملاقات

ایران میں 5.35 شدت کا زلزلہ

’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل

عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مستحکم

ویڈیو

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

شہباز حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے، ون پیج چلتا رہے گا، انوار الحق کاکڑ

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟