نپولین اور ملکہ ایوجینی کے 102 ملین ڈالر مالیت کے زیورات برآمد ہوسکیں گے؟

جمعرات 23 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دن دہاڑے ہونے والی فلمی انداز کی ایک چوری نے فرانس کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ لوور میوزیم (Louvre Museum) سے 102 ملین ڈالر مالیت کے تاریخی شاہی زیورات چوری ہو گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قیمتی جواہرات شاید اب کبھی بازیاب نہ ہوں۔

چوری ہونے والے نوادرات میں 2 تاج، 2 بروچ، ایک نیلم ہار، ایک جوڑا کان کی بالیوں کا، ایک سنگِ زمرد کا ہار اور ایک اکیلی بالی شامل ہیں۔

 یہ تمام اشیاء انیسویں صدی کی شاہی جواہراتی کاریگری کی بہترین مثالیں سمجھی جاتی ہیں، جو صرف زیبائش نہیں بلکہ فرانسیسی طاقت اور ثقافتی وقار کی علامت تھیں۔

4 منٹ کی کارروائی، فرار موٹربائیکس پر

فرانسیسی استغاثہ کے مطابق، 4 نقاب پوش افراد نے اتوار کی صبح صرف 4 منٹ میں یہ چوری انجام دی۔
2 افراد نے چیری پِکر لفٹ کے ذریعے گالری دی آپولون (Galerie d’Apollon) میں داخل ہو کر شیشے کے کیس توڑے، جبکہ باقی 2 موٹربائیکس پر فرار ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیے فرانس چوری شدہ شاہی زیورات کی تلاش میں سرگرداں، اب وہ انمول خزانہ کس حال میں ہوگا؟

چوروں نے صبح 9:34 بجے داخل ہو کر 9:38 پر فرار اختیار کیا، اور اس دوران ایک تاج سڑک پر گرا کر چلے گئے جو بعد میں ٹوٹا ہوا حالت میں ملا۔

چوری شدہ خزانے: نپولین اور ایوجینی کے جواہرات غائب

چوری ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں:

نپولین سوم کی جانب سے ملکہ ایوجینی کو شادی پر دیا گیا موتیوں اور 2 ہزار ہیروں سے مزین تاج۔

نیلم اور ہیرے سے جڑا تاج اور ایک ہار و بالی جو ملکہ میری امیلی نے بھی پہنے۔

نپولین بوناپارٹ کی دوسری بیوی ماری لوئیز آف آسٹریا کے لیے تیار کیا گیا زمرد اور ہیروں کا ہار اور جوڑا بالیوں کا۔

ایوجینی کی ملکیت ایک ہیروں سے مزین بروچ اور بڑا بوڈیس بو۔

یہ تمام جواہرات فرانسیسی شاہی کلیکشن کا حصہ تھے جنہیں 1887 کی نیلامی سے بچا لیا گیا تھا۔

نپولین بوناپارٹ

کیا یہ جواہرات تاریخ سے غائب ہو جائیں گے؟

یورپی ڈائمنڈ ماہر ٹوبیاس کورمِند نے کہا کہ اگر ان قیمتی جواہرات کو الگ کر کے فروخت کر دیا گیا تو یہ ہمیشہ کے لیے تاریخ سے مٹ جائیں گے۔

ماہرین کے مطابق، چور ممکنہ طور پر ان جواہرات کو توڑ کر الگ الگ فروخت کریں گے تاکہ وہ قابلِ شناخت نہ رہیں۔
آرٹ ریکوری انٹرنیشنل کے ماہر کرسٹوفر مارینیلو نے کہا کہ یہ کوئی فلمی ’چوری برائے کسی خفیہ کلیکٹر‘ نہیں تھی۔ یہ عام جرائم پیشہ لوگ ہیں جو بس جو کچھ ملے چرا لیتے ہیں۔

قومی شرمندگی اور عوامی ردِعمل

یہ واقعہ فرانس کے لیے قومی شرمندگی کا باعث بن گیا ہے۔ رکنِ پارلیمنٹ ماکسیم مشلے نے کہا کہ ایوجینی کا تاج جو چوری کے بعد ٹوٹا ہوا نالی میں پایا گیا، اب ایک ایسے ملک کی علامت بن گیا ہے جو اپنی شان و شوکت کھو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے پیرس: لوور میوزیم سے تاریخی تاج و جواہرات چوری، چوروں نے 7 منٹ میں واردات مکمل کی

لوور میوزیم پہلے ہی سیاحوں کے ہجوم، پرانے نظام اور احتجاج کرنے والے ملازمین کی وجہ سے دباؤ میں تھا۔ اب یہ نیا واقعہ حکومت کے لیے ایک اور بحران بن گیا ہے۔

“لوپن” کی حقیقت: چوری یا تخیل؟

دلچسپ بات یہ ہے کہ چوری Netflix کے مشہور فرانسیسی شو ’Lupin‘ کی  یہ کہانی سے حیرت انگیز حد تک ملتی جلتی ہے، جس میں بھی لوور سے شاہی تاج چوری کیا جاتا ہے۔
تاہم حقیقی دنیا میں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے چور زیادہ تر دولت کے لالچی ہوتے ہیں، نہ کہ کسی ’آرٹ کلیکٹر‘ کے لیے کام کرنے والے۔

ملکہ ایوجینی

زیورات نہ بیچے جا سکتے ہیں، نہ سنبھالے جا سکتے ہیں

ڈچ آرٹ ڈیٹیکٹیو آرتھر برانڈ کے مطابق ’یہ جواہرات اب اتنے مشہور ہو چکے ہیں کہ کوئی بھی انہیں خریدنے کی ہمت نہیں کرے گا۔ آپ انہیں نہ بیچ سکتے ہیں، نہ اپنی اولاد کو دے سکتے ہیں۔ یہ بس غائب ہو جائیں گے۔‘

فرانسیسی حکومت نے زیورات چوروں کا کھوج لگانے کے لیے 100 سے زائد تفتیش کاروں کو تعینات کیا ہے، مگر ماہرین کو خدشہ ہے کہ چور پہلے ہی جواہرات کو الگ کر کے بین الاقوامی بلیک مارکیٹ میں بھیج چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ