حال ہی میں مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسر کو ڈیجیٹل بلیک میلنگ کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں انہیں 50 لاکھ روپے کا بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ یہ واقعہ بھارت کی ریاست مدھیا پردیش کے شہر جبلپور میں پیش آیا جو اس نوعیت کا پہلا سائبر کرائم کیس ہے۔
28 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر عظیم احمد جن کے انسٹاگرام پر 57 ملین فالورز ہیں، کو سائبر فراڈ کرنے والوں نے دھمکیاں دے کر ان کے اکاؤنٹس کو ’اسٹرائیک‘ بھیجنے اور ’بین‘ کرنے کی کوشش کی۔ دھمکیوں کے باعث احمد نے مجبوری میں فراڈ کرنے والوں کو متعدد بار ادائیگیاں کیں جو بالآخر 50 لاکھ روپے تک پہنچ گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا ہراسانی اور بلیک میلنگ سے کیسے محفوظ رہا جاسکتا ہے؟
عظیم احمد، جو پہلے ایک سافٹ ویئر انجینئر تھے، انہوں نے 2017 میں اپنا پہلا انسٹاگرام پیج بنایا تھا، جس کی مقبولیت کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران بڑھ گئی۔ بعد ازاں انہوں نے دوستوں کے ساتھ مل کر ’ھوپی ڈیجیٹل‘ نامی ڈیجیٹل مارکیٹنگ اسٹارٹ اپ قائم کیا۔
احمد کے مطابق، ایک سال سے وہ جعلی کاپی رائٹ اسٹرائیک اور دھمکیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ فراڈ کرنے والے ان کے پوسٹس کو اپنا مواد قرار دے کر حذف کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، انہیں جعلی انسٹاگرام اسٹرائیک کی ای میلز اور فون کالز بھی موصول ہوئی ہیں، جن میں بعض دفعہ جعلی اسٹرائیک ہٹانے کے لیے رشوت کی ادائیگی کا بھی کہا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیٹ بوٹ کلاڈ ہیکرز کے ہاتھوں استعمال، ڈیٹا چوری اور بلیک میلنگ
جبّلپور سائبر سیل کے انچارج نیرج نیگی نے تصدیق کی ہے کہ یہ شہر میں پہلی مرتبہ ایسا کیس رپورٹ ہوا ہے، جہاں فراڈ کرنے والوں نے انسٹاگرام کے خودکار مواد کی جانچ کے نظام کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے جعلی اسٹرائیک کے ذریعے بلیک میلنگ کی۔
نیگی نے بتایا کہ سائبر سیل انسٹاگرام کی ٹیم سے رابطہ کرکے اس فراڈ کے پیچھے موجود افراد کا تعاقب کر رہا ہے تاکہ اس رجحان کو روکا جا سکے۔














